امیروں کے نکمّے بچوں سے آکسفورڈ یونیورسٹی بدنام ہونے لگی
ایک ٹرم کیلیے 13 ہزار پائونڈ خرچ کرنے والے اوسط گریڈ بھی بمشکل حاصل کرتے ہیں
برطانوی شہر لندن میں قائم دنیا کی عظیم تعلیمی درسگاہوں میں سے ایک آکسفورڈ یونیورسٹی کا معیار گرنے لگا ہے اور فنڈ جمع کرنے کی غرض سے غیر ملکی امیروں کو ناقص کارکردگی کے باوجود داخلے دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
امیر زادوں کے نکمّے بچوں کی ناقص تعلیمی کارکردگی سے ادارے کی عزت خراب ہونے لگی اور دولت کے بل پر آکسفورڈ میں داخلہ لینے والے یونیورسٹی کیلیے بدنامی کا باعث بن گئے ہیں۔
یہ نام نہاد ایسویسی ایٹ اسٹوڈنٹس ایک ٹرم کیلیے 13 ہزار پاؤنڈ ادا کرتے ہیں لیکن تعلیمی میدان میں آکسفورڈ انڈر گریجویٹس کے مقابلے میں اوسط گریڈ بھی حاصل نہیں کر پاتے۔ داخلے سے قبل ان کی اہلیت کا جائزہ لیاجاتا ہے لیکن ان کی بھرتی کا مقصد سراسر تجارتی ہے۔
امیر زادوں کے نکمّے بچوں کی ناقص تعلیمی کارکردگی سے ادارے کی عزت خراب ہونے لگی اور دولت کے بل پر آکسفورڈ میں داخلہ لینے والے یونیورسٹی کیلیے بدنامی کا باعث بن گئے ہیں۔
یہ نام نہاد ایسویسی ایٹ اسٹوڈنٹس ایک ٹرم کیلیے 13 ہزار پاؤنڈ ادا کرتے ہیں لیکن تعلیمی میدان میں آکسفورڈ انڈر گریجویٹس کے مقابلے میں اوسط گریڈ بھی حاصل نہیں کر پاتے۔ داخلے سے قبل ان کی اہلیت کا جائزہ لیاجاتا ہے لیکن ان کی بھرتی کا مقصد سراسر تجارتی ہے۔