کراچی مختلف علاقوں میں پولیس کا آپریشن سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سمیت 50 افراد گرفتار

جرائم پیشہ افرادکےخلاف آپریشن کی آڑ میں کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیاجائے،ایم کیو ایم اور اے این پی کا مطالبہ

ایم کیو ایم نے لانڈھی سیکٹر کے یونٹ 93 بی ،93 اے اور 59 کے یونٹ انچارج کے علاوہ لیاری سیکٹر سے بھی 7 کارکنوں کی گرفتاری کادعویٰ کیا ہے۔ فوٹو : فائل

پولیس کے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سمیت 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے شاہ لطیف ٹاؤن، لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر، سعود آباد، ماڈل کالونی، نئی کراچی، محمود آباد، جیکب لائن، کھارادر، گارڈن، میٹھادر اور لیاری میں مخصوص مقامات اور گھروں پر چھاپے مارے گئے اور اس دوران 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے کر انہیں نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا۔ حراست میں لئے گئے افراد میں اکثریت کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے۔


ایم کیو ایم نے لانڈھی سیکٹر کے یونٹ 93 بی کے انچارج آصف قریشی، لانڈھی سیکٹر کے یونٹ 93 اے کے انچارج بابر زین اور یونٹ 59 کے جوائنٹ یونٹ انچارج عبید کے علاوہ لیاری سیکٹر سے بھی 7 کارکنوں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے ضلع ملیر کے صدر سعید افغان، پی ایس 128 کے صدر انور زیب اور جنرل سیکریٹری قاری سجاد، سندھ کونسل کے رکن حاجی شیر زمان بونیری، ماڈل کالونی وارڈ کے صدر یاسر خان سمیت درجنوں کارکنوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ دونوں سیاسی جماعتوں نے کارکنوں کی گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کی آڑ میں کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو پھر عوامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کی سماعت کے دوران پولیس اور رینجرز حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story