ایم کیو ایم اور اے این پی کے کارکنان کی گرفتاری کیلئے سندھ پولیس کو فہرست موصول
فہرست میں رہنماؤں اور کارکنان کے نام ان کے اپنی پارٹی میں عہدے اور ان کے پتے کے ساتھ شامل کئے گئے ہیں۔
GEORGETOWN:
سندھ پولیس کو انٹیلجنس ایجنسیز کی جانب سے ایک فہرست موصول ہوئی ہے جس میں گرفتاری کے لئے ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت دوسری سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری کے نام درج ہیں۔
ایم کیو ایم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس فہرست میں ایم کیو ایم کے رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن فاروق ستار، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری، عدنان احمد اور اشفاق منگی کی بھی گرفتاری کے احکامات درج ہیں۔ فہرست میں رہنماؤں اور کارکنان کے نام ان کے اپنی پارٹی میں عہدے اور ان کے پتے کے ساتھ شامل کئے گئے ہیں۔
انٹیلجنس ایجنسیز کی جانب سے یہ فہرست سندھ حکومت کو ارسال کی گئی جس کے بعد سندھ حکومت نے اسے وفاقی حکومت کو بھیج دیا اور وفاق کی جانب سے اسے سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا، اس فہرست میں پاکستان سنی تحریک اور کچھی رابطہ کمیٹی کے کارکنان کے نام بھی درج ہیں۔
واضح رہے کہ آج صبح ایم یو ایم کے رہنماؤں نے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا، ایم کیو ایم کی قیادت کا مؤقف تھا کہ سندھ حکومت نے کارکنوں کی گرفتاری کے لئے پولیس کو 2 فہرستیں فراہم کی ہیں جن میں سے ایک میں شامل تمام افراد کو گزشتہ رات ہی گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ دوسری فہرست میں ان سمیت دیگر ارکان اور رہنماؤں کے نام شامل ہیں جنہیں کسی بھی وقت گرفتار کرلیا جائے گا۔
سندھ پولیس کو انٹیلجنس ایجنسیز کی جانب سے ایک فہرست موصول ہوئی ہے جس میں گرفتاری کے لئے ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت دوسری سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری کے نام درج ہیں۔
ایم کیو ایم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس فہرست میں ایم کیو ایم کے رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن فاروق ستار، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری، عدنان احمد اور اشفاق منگی کی بھی گرفتاری کے احکامات درج ہیں۔ فہرست میں رہنماؤں اور کارکنان کے نام ان کے اپنی پارٹی میں عہدے اور ان کے پتے کے ساتھ شامل کئے گئے ہیں۔
انٹیلجنس ایجنسیز کی جانب سے یہ فہرست سندھ حکومت کو ارسال کی گئی جس کے بعد سندھ حکومت نے اسے وفاقی حکومت کو بھیج دیا اور وفاق کی جانب سے اسے سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا، اس فہرست میں پاکستان سنی تحریک اور کچھی رابطہ کمیٹی کے کارکنان کے نام بھی درج ہیں۔
واضح رہے کہ آج صبح ایم یو ایم کے رہنماؤں نے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا، ایم کیو ایم کی قیادت کا مؤقف تھا کہ سندھ حکومت نے کارکنوں کی گرفتاری کے لئے پولیس کو 2 فہرستیں فراہم کی ہیں جن میں سے ایک میں شامل تمام افراد کو گزشتہ رات ہی گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ دوسری فہرست میں ان سمیت دیگر ارکان اور رہنماؤں کے نام شامل ہیں جنہیں کسی بھی وقت گرفتار کرلیا جائے گا۔