مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری شہید
قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران شہید کشمیریوں کی تعداد 8 ہوگئی
قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جس کے بعد ایک ہفتے میں شہداء کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جمعتہ الوداع کے روز بھی نہ رک سکا، ضلع شوپیاں میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
بھارتی فوج کے سرچ آپریشن کے دوران نیٹ سروس اور موبائل سروس مکمل طور پر بند رہی جب کہ ایمبولینس کو بھی علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس پر قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا ستعمال کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے برہان وانی کے ساتھی ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا
واضح رہے کہ 24 مئی کو بھارتی فورسز نے کشمیر میں حریت پسندی کا استعارہ بننے والے شہید برہان وانی کے دست راست ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا تھا جس کے بعد کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا،ضلع باندی پوری میں 28 مئی کو 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا اور اگلے روز ہی ضلع کلگام میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کیا گیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جمعتہ الوداع کے روز بھی نہ رک سکا، ضلع شوپیاں میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
بھارتی فوج کے سرچ آپریشن کے دوران نیٹ سروس اور موبائل سروس مکمل طور پر بند رہی جب کہ ایمبولینس کو بھی علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس پر قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا ستعمال کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے برہان وانی کے ساتھی ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا
واضح رہے کہ 24 مئی کو بھارتی فورسز نے کشمیر میں حریت پسندی کا استعارہ بننے والے شہید برہان وانی کے دست راست ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا تھا جس کے بعد کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا،ضلع باندی پوری میں 28 مئی کو 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا اور اگلے روز ہی ضلع کلگام میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کیا گیا تھا۔