پرویزاشرف کا گیلانی سے ہٹ کرعدلیہ کیلیے مفاہمتی رویہ

اتحادیوں کے مشورے پرعدالت میںپیش ہوکرمحاذآرائی کاتاثرزائل کرنیکی کوشش کی، مبصرین

اتحادیوں کے مشورے پرعدالت میںپیش ہوکرمحاذآرائی کاتاثرزائل کرنیکی کوشش کی، مبصرین فوٹو: رائٹرز

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کی عدلیہ سے متعلق حکمت عملی کے بالکل برعکس محاذآرائی اور تنائوکاراستہ اختیار کرنے کے بجائے مفاہمتی حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم راجا پرویزاشرف نے حکومتی لیگل ٹیم کے ساتھ کئی روز کی مشاورت کے بعد عدالت عظمیٰ میں وہی موقف اختیار کیا جو لیگل ٹیم نے انھیں بتایا تھا۔وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے سابق وزیراعظم کی مختلف تقریبات میں عدلیہ سے متعلق جارحانہ تقاریر کے برعکس عدلیہ سے متعلق نرم لہجہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے قائدین کے مشورے پر عدالت میں خود پیش ہوکر اداروں کے درمیان محاذآرائی کے تاثر کو زائل کرنے کی کوشش کی ہے۔


صدر آصف علی زرداری اور اتحادی جماعتیں موجودہ وزیراعظم راجا پرویزاشرف کو نگران سیٹ اپ کے قیام تک اس منصب پر فائز دیکھنا چاہتی ہیں، سیاسی مبصرین وزیراعظم کی حکمت عملی کو کامیاب قرار دے رہے ہیں اور عدلیہ کی طرف سے انھیں مہلت دیے جانے پر کہاجارہا ہے کہ ریاستی اداروںکے درمیان محاذآرائی کے کم ہونے کے امکانات ہیں ۔

حکومت کی اتحادی جماعتوں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، نائب وزیراعظم چوہدری پرویزالٰہی، ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار، بابرغوری، اے این پی کے صدر اسفندیار ولی خان اور منیراورکزئی نے وزیراعظم کو عدالتوں کے احترام میں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا مشورہ دیا تھا، اگر وزیراعظم اپنے پیشروکے مشورے پر عدالت میں پیش نہ ہوتے توعدلیہ کی طرف سے سخت ریمارکس کی توقع کی جارہی تھی، وزیراعظم نے پیشی کے بعد اتحادی جماعتوں کے اظہاریکجہتی دکھانے پر شکریہ ادا کیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story