نئی پیٹرولیم پالیسی کا اعلان گیس سبسڈی ختم قیمتوں میں100فیصد اضافہ

15کمپنیاں گیس وتیل کے شعبے میں100ملین ڈالرسرمایہ کاری کرینگی،بھارت کی ایل این جی فراہم کرنیکی پیشکش پرغورکررہے ہیں

15کمپنیاں گیس وتیل کے شعبے میں100ملین ڈالرسرمایہ کاری کرینگی،بھارت کی ایل این جی فراہم کرنیکی پیشکش پرغورکررہے ہیں . فوٹو فائل

وفاقی حکومت نے تیل وگیس سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کارکمپنیوں کو پرکشش مراعات دینے پرمبنی نئی پٹرولیم پالیسی 2012 ء کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے نئی پالیسی کے تحت گیس کے لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام شعبوںکیلئے گیس پردی جانیوالی سبسڈی ختم کردی جائیگی اور گیس مہنگی ہوجائیگی تیل وگیس کی کمپنیوںکیلیے نئی دریافت ہونیوالی گیس کے نرخ تقریباً100 فیصدتک بڑھادیئے گئے یہ اضافہ صارفین کومنتقل کیاجائیگا تیل و گیس تلاش کرنیوالی کمپنیوں کیلئےگیس کی قیمت بڑھا کر زون I میں 6.6 ڈالر،زون II میں 6.3 ڈالر اور زونIII میں 6 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو(ملین برٹش تھرمل یونٹ)کر دی گئی ہے آف شور الٹرا ڈیپ گیس کی قیمت 9 ڈالر ، ڈیپ گیس کی قیمت 8 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور شیل گیس کی قیمت 7 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے 15کمپنیاں گیس اورتیل کے شعبے میں100 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کریں گی بھارت نے بھی ہمیں لاہورکے پاس سے پانچ سال تک کیلئے 200 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے جس پر غورکیاجارہاہے۔


وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی پٹرولیم پالیسی کے تحت صوبوں کو تیل و گیس کے ذخائر میں حصہ داربنایا گیاہے نئی پٹرولیم پالیسی کے تحت تیل و گیس تلاش کرنے والی ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کو دریافت ہونیوالی گیس کی زیادہ قیمتیں دی گئی ہیں تاکہ ملک میں تیل و گیس کی تلاش میں تیزی آئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا لائف لائن صارفین کے سوا تمام شعبوں پر اثر پڑیگا اور گیس مہنگی کرنا پڑیگی تاہم یہ تب ہو گا جب تیل اور گیس کے نئے ذخائر تلاش ہونگے اور نئی قیمتوں کااطلاق اس وقت ہوگاجب نئی گیس سسٹم میں آئیگی اس میں سات سے آٹھ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے ملکی پیداوار میں اضافے کے ذریعے تیل وگیس تلاش کرنے والی کمپنیوں کو اضافی مراعات دے کر درآمدی توانائی پرانحصار کم کیاجائیگا آف شور ایریا میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے ابتدائی ٹھیکہ 25 سال کیلئے دیا جائیگاجس میں پانچ سال کی تجدید بھی ہو سکے گی لو بی ٹی یو اور شیل گیس کی پالیسی تیاری کے مراحل میں ہے اور ان کا جلد نوٹیفکیشن کر دیا جائیگا۔

تیل کی پیداوار مزید ایک لاکھ بیرل جبکہ گیس کی پیداوار میں آئندہ سال کے وسط تک 700 سے 800 ملین کیوبک فٹ یومیہ کا اضافہ ہو گا آئندہ سردیوں میں پیدا ہونے والے ممکنہ گیس کے شدید بحران کا خطرہ ٹل گیا ہے اورموسم سرما میں گیس کی صورتحال بہتر ہو گی اور کوئی مسئلہ نہیں ہو گا پنجاب کی صنعتوں کو ہفتے میں پانچ دن گیس فراہم کی جا رہی ہے کھاد فیکٹریوں کو گیس فیلڈ سے براہ راست گیس فراہم کی جائیگی ایک سال تک پاکستان کھاد برآمد کرنے والا ملک بن جائیگاسی این جی شعبے میں گیس کا ضیاع روکنے کی کوششیں کررہے ہیںٹاپی گیس منصوبے پر مثبت پیشرفت ہو رہی ہے ایل این جی اورایل پی جی درآمد کرنیکے منصوبے بعض پیچیدگیوںکی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں تاہم جلد ہی رکاوٹیں دور کر کے ان منصوبوںکومکمل کیا جائیگا ۔
Load Next Story