ججز ریفرنس 98 جون کو پاکستان بار کا اجلاس طلب بلوچستان کے وکلا کا تحریک چلانے کا اعلان
سپریم کورٹ بار کا 14 جون کو عدلیہ سے اظہار یکجہتی، جسٹس فائز کے دفاع کا اعلان
سپریم جوڈیشل کونسل میں ججوں کیخلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر پاکستان بار کونسل نے 8 اور 9جون کو اہم اجلاس طلب کر لیا ، پاکستان بار کونسل کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ملک بھر کی بار کونسلز کے نمائندے شریک ہوں گے۔
2روزہ اجلاس میں ججوں کیخلاف دائر ریفرنس پر لائحہ عمل تیار کیا جائیگا جبکہ 12جون کو پاکستان بار کونسل کی جنرل باڈی کا اجلاس ہوگا جس میں دیگر معاملات کے علاوہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف حکومتی ریفرنس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جائیگا اور لائحہ عمل طے کیا جائیگا، دوسری جانب سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کے معاملہ پر سپریم کورٹ بار نے 14 جون کو عدلیہ کیساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کردیا، ایک بیان میں صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی نے کہا کہ 14 جون کو ججز کیخلاف ریفرنس کی سماعت کے روز عدالت میں موجود ہوں گے، انھوں نے کہاکہ ججز کیخلاف ریفرنس دائر ہونا عدلیہ پر حملہ ہے، ہم قاضی فائز عیسیٰ کے دفاع میں پیش ہوں گے۔
بلوچستان کی وکلا تنظیموں کے رہنمائوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلا ف دائر ریفرنس پر ملک گیر وکلا تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں پیر کے روز بلو چستان ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکا ٹ کیا جائیگا جبکہ عید کے بعد ملک گیر وکلا تحریک کیلیے ملک کے وکلا کی کانفرنس بلا کر سخت لا ئحہ عمل طے کیا جائیگا ، بلوچستان کے وکلا 14جون کو ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سپریم جوڈیشل کونسل میں بھی پیش ہوں گے، جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حاجی عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ، ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ، بلوچستان ہائیکورٹ بار ، کوئٹہ بار کے عہدیداروں و دیگر کا کہنا تھا کہ بلوچستان بار کونسل، ہائیکورٹ اور کوئٹہ بارکے ہنگامی اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد کے ذریعے ریفرنس دائر کرنے کے عمل کی مذمت کی گئی ہے۔
2روزہ اجلاس میں ججوں کیخلاف دائر ریفرنس پر لائحہ عمل تیار کیا جائیگا جبکہ 12جون کو پاکستان بار کونسل کی جنرل باڈی کا اجلاس ہوگا جس میں دیگر معاملات کے علاوہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف حکومتی ریفرنس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جائیگا اور لائحہ عمل طے کیا جائیگا، دوسری جانب سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کے معاملہ پر سپریم کورٹ بار نے 14 جون کو عدلیہ کیساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کردیا، ایک بیان میں صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی نے کہا کہ 14 جون کو ججز کیخلاف ریفرنس کی سماعت کے روز عدالت میں موجود ہوں گے، انھوں نے کہاکہ ججز کیخلاف ریفرنس دائر ہونا عدلیہ پر حملہ ہے، ہم قاضی فائز عیسیٰ کے دفاع میں پیش ہوں گے۔
بلوچستان کی وکلا تنظیموں کے رہنمائوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلا ف دائر ریفرنس پر ملک گیر وکلا تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں پیر کے روز بلو چستان ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکا ٹ کیا جائیگا جبکہ عید کے بعد ملک گیر وکلا تحریک کیلیے ملک کے وکلا کی کانفرنس بلا کر سخت لا ئحہ عمل طے کیا جائیگا ، بلوچستان کے وکلا 14جون کو ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سپریم جوڈیشل کونسل میں بھی پیش ہوں گے، جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حاجی عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ، ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ، بلوچستان ہائیکورٹ بار ، کوئٹہ بار کے عہدیداروں و دیگر کا کہنا تھا کہ بلوچستان بار کونسل، ہائیکورٹ اور کوئٹہ بارکے ہنگامی اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد کے ذریعے ریفرنس دائر کرنے کے عمل کی مذمت کی گئی ہے۔