احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیںسندھ حکومت نے ریاستی گردی شروع کر دی الطاف حسین

متحدہ کیخلاف ظلم وستم بندنہ ہواتونتائج کی ذمے داری پی پی حکومت پرہوگی،ظلم کرنیوالے خودنشان عبرت بن جائیں گے،قائدمتحدہ


Express Desk August 30, 2013
بھتہ خوروں کی سرکوبی کیلیے فوج بلانے کامطالبہ کیاتھا،پی پی حکومت کاشیرازہ جلدبکھرجائے گا،رابطہ کمیٹی سے فون پرگفتگو فوٹو: فائل

KARACHI: متحدہ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ حکومت سندھنے ایم کیوایم کیخلاف ریاستی دہشت گردی کاسلسلہ شروع کردیاہے۔

ایم کیوایم کے رہنماؤں،منتخب نمائندوں ،عہدیداروں اورکارکنوں کے گھروں پرچھاپے مارکرانھیں گرفتار کیا جارہاہے،اگرایم کیو ایم کیخلاف ظلم وستم کاسلسلہ بندنہ ہواتونتائج کی ذمے داری پیپلزپارٹی کی حکومت ہوگی۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب رابطہ کمیٹی کے ارکان سے ٹیلی فون پربات چیت کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ میں نے بھتہ خوروں،جرائم پیشہ دہشت گردوں،قاتلوں اور اغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث عناصرکی سرکوبی کیلیے مطالبہ کیا تھاکہ کراچی میں فوج کوبلاکرآپریشن کیاجائے اور سفاری پارک سے گرفتارکیے جانے والے پولیس اہلکاروں کے قاتل دہشت گردوں کی رہائی پرتعجب کااظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیاتھا مگر میرے اس مطالبے پر سندھ حکومت شدید بوکھلاہٹ اور بدحواسی کاشکارہوگئی اوراس نے پولیس کے ذریعے کراچی میں ایم کیوایم اوراے این پی کے کارکنوں کو بلاجوازگرفتار کرنا شروع کردیاہے۔



جس کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتاہوں ، الطاف حسین نے کہاکہ ہم ماضی میں بھی پیپلزپارٹی کی حکومت کے مظالم کاڈٹ کرسامناکرچکے ہیںاورمیں اپنے کارکنوں سے کہتاہوں کہ وہ اس حکومت کے مظالم کابھی ڈٹ کر مقابلہ کریں،جلد ہی پی پی حکومت کاشیرازہ بکھر جائے گا،ایم کیوایم کوماضی میں جس نے بھی ختم کرنے کی کوشش کی وہ نشان عبرت بن گیااور آئندہ بھی ایم کیوایم کو ظلم کا نشانہ بنانے والے حکمران نشان عبرت بن جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔