سپریم کورٹ بار کا جسٹس فائز عیسیٰ کیساتھ اظہار یکجہتی
جسٹس فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لیا جائے، امان اللہ کنرانی
سپریم کورٹ بار نے جسٹس فائز عیسیٰ کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ججز کیخلاف ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ کیساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 14 جون کو ریفرنس کی سماعت کے دن ججز کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تمام ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز اور ڈسٹرکٹ بارز کے نمائندگان اسلام آباد پہنچیں، وکلاء کالی پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں۔
امان اللہ کنرانی نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ پر کرپشن اور اقرباپروری کا الزام نہیں ہے، کسی کو شکایت تھی تو میڈیا کے بجائے جوڈیشل کونسل میں جاتا، جوڈیشل کونسل میں بیٹھنے والے ججز پہلے خود بیان حلفی دیں کہ جانبدار نہیں، کئی ججز کے بچے بھتیجے اور بھانجے اعلی عہدوں پر بیٹھے ہیں، ایک جج نے اپنے بیٹے کو وکیل بنانے کیلئے دس سال کی مدت کو سات سال کیا۔
امان اللہ کنرانی نے مزید کہا کہ جوڈیشل سسٹم میں خامیاں سب کے سامنے ہیں، جسٹس فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لیا جائے، ریفرنس کی سماعت شروع ہوئی تو وکلاء اور عوام سر کی بازی بھی لگا دینگے، ان ہاتھوں کو چیلنج کرینگے جو ریفرنس کے پیچھے ہیں، ججز کیخلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ کیساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 14 جون کو ریفرنس کی سماعت کے دن ججز کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تمام ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز اور ڈسٹرکٹ بارز کے نمائندگان اسلام آباد پہنچیں، وکلاء کالی پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں۔
امان اللہ کنرانی نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ پر کرپشن اور اقرباپروری کا الزام نہیں ہے، کسی کو شکایت تھی تو میڈیا کے بجائے جوڈیشل کونسل میں جاتا، جوڈیشل کونسل میں بیٹھنے والے ججز پہلے خود بیان حلفی دیں کہ جانبدار نہیں، کئی ججز کے بچے بھتیجے اور بھانجے اعلی عہدوں پر بیٹھے ہیں، ایک جج نے اپنے بیٹے کو وکیل بنانے کیلئے دس سال کی مدت کو سات سال کیا۔
امان اللہ کنرانی نے مزید کہا کہ جوڈیشل سسٹم میں خامیاں سب کے سامنے ہیں، جسٹس فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لیا جائے، ریفرنس کی سماعت شروع ہوئی تو وکلاء اور عوام سر کی بازی بھی لگا دینگے، ان ہاتھوں کو چیلنج کرینگے جو ریفرنس کے پیچھے ہیں، ججز کیخلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے۔