امریکا جنگ چاہتا ہے تو ہم بھی تیار ہیں چین

محض دو دنوں کے دوران امریکا اور چین نے ایک دوسرے کی اشیاء پر 360 ارب ڈالر کے مزید ٹیکس عائد کرکے نئی جنگ چھیڑ دی ہے


ویب ڈیسک June 02, 2019
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی تناؤ میں اضافے سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ فوٹو : فائل

چین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکا جنگ کرنا چاہتا ہے تو ہم بھی بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر دفاع جنرل وئی فینگھے نے سنگاپور میں مباحثہ برائے عالمی سیکیورٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں اور جنگ مسلط کرنے کا خواہاں ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔

قبل ازیں چین کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا چینی مصنوعات پر ٹیکسوں میں مسلسل اضافے کی غلطی کر کے اپنے لیے پریشانیاں کھڑی کر رہا ہے، اس عمل سے امریکی معیشت تباہ ہوجائے گی اور امریکا کے ہاتھ پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔

امریکا اور چین کے درمیان جاری معاشی محاذ آرائی سے خطے میں قیام امن کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں، جس کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چین نے انٹرنیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ میں 2011 سے اب تک پہلی بار شرکت کی ہے۔

چین اور امریکا کے درمیان معاشی جنگ کا آغاز صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالتے ہی ہوگیا تھا تاہم اس میں بتدریج شدت آتی گئی ہے یہاں تک کہ گزشتہ دو روز میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی اشیاء پر 360 ارب ڈالر کے مزید ٹیکس عائد کردیئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں