پشاور کے دکان دار کو وزیر اعظم کیلیے اژدھے کی کھال سے چپل بنانا مہنگا پڑگیا
وائلڈ لائف نے چھاپہ مار کر چپلیں تحویل میں لیتے ہوئے ایک کاریگر کو حراست میں لے لیا
پشاور میں دکان دار کو وزیر اعظم کے لیے اژدھا کی کھال کی چپلیں بنانا مہنگا پڑگیا، وائلڈ لائف نے چھاپہ مار کر چپلیں تحویل میں لیتے ہوئے ایک کاریگر کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے نمک منڈی بازار میں اژدھا کی کھال سے بنی پشاوری چپل کی دکان پر محکمہ وائلڈ لائف نے چھاپہ مار کر اژدھے کی کھال سے بنائی گئیں چپلیں تحویل میں لے لیں۔
ڈی ایف او پشاور عبد الحلیم خان کی ٹیم گاہک بن کر دکان دار کے پاس اژدھا سے بنی چپل خریدنے گئی اس دوران دکان دار نے چپلوں کی قیمت 40 ہزار روپے فی جوڑی لگائی۔ دکان دار نے دعویٰ کیا کہ چیل وزیر اعظم کے لیے بنائی ہیں جس میں اژدھا کی استعمال کی ہے۔ بعدازاں ٹیم نے اپنی شناخت ظاہر کرتے ہوئے دکان دار کے خلاف کارروائی شروع کردی۔
ڈی ایف او پشاور عبد الحلیم خان کے مطابق دکان دار کے خلاف کارروائی وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کی گئی، جوتے لیباٹری میں چیک کیے جائیں گے جس کے بعد مزید کارروائی ہوگی اس دوران ایک کاریگر کو حراست میں لیا گیا۔
یہ بات قابل غور ہے کہ امریکا سے اژدھے کی کھال پشاور کیسے پہنچ گئی؟ ائیر پورٹ پر کیسے آئی؟ حکام نے کارروائی کیوں نہیں کی ؟ یا پھر محض شہرت کے لیے دکان دار نے یہ سب کچھ کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے نمک منڈی بازار میں اژدھا کی کھال سے بنی پشاوری چپل کی دکان پر محکمہ وائلڈ لائف نے چھاپہ مار کر اژدھے کی کھال سے بنائی گئیں چپلیں تحویل میں لے لیں۔
ڈی ایف او پشاور عبد الحلیم خان کی ٹیم گاہک بن کر دکان دار کے پاس اژدھا سے بنی چپل خریدنے گئی اس دوران دکان دار نے چپلوں کی قیمت 40 ہزار روپے فی جوڑی لگائی۔ دکان دار نے دعویٰ کیا کہ چیل وزیر اعظم کے لیے بنائی ہیں جس میں اژدھا کی استعمال کی ہے۔ بعدازاں ٹیم نے اپنی شناخت ظاہر کرتے ہوئے دکان دار کے خلاف کارروائی شروع کردی۔
ڈی ایف او پشاور عبد الحلیم خان کے مطابق دکان دار کے خلاف کارروائی وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کی گئی، جوتے لیباٹری میں چیک کیے جائیں گے جس کے بعد مزید کارروائی ہوگی اس دوران ایک کاریگر کو حراست میں لیا گیا۔
یہ پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کے لیے سانپ کی کھال سے چپل تیار
یہ بات قابل غور ہے کہ امریکا سے اژدھے کی کھال پشاور کیسے پہنچ گئی؟ ائیر پورٹ پر کیسے آئی؟ حکام نے کارروائی کیوں نہیں کی ؟ یا پھر محض شہرت کے لیے دکان دار نے یہ سب کچھ کیا۔