شکارپور دوران آپریشن ڈاکوؤں سے جھڑپ 2 پولیس افسر شہید
ایس ایچ او غلام مرتضیٰ میرانی، اے ایس آئی ذوالفقار پہنوار چل بسے
کچے کے علاقے میں آپریشن پر جانے والی پولیس پارٹی پر ڈاکوؤں کی اندھا دھند فائرنگ سے 2 پولیس افسر شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔
بکتر بند گاڑی بھی تباہ ہوگئی، گزشتہ روز گوٹھ سامانی کی وانڈھ میں شکارپور کی پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے جا رہی تھی کہ ان پر گھات لگائے ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس سے بکتر بند میں سوار لکھی غلام شاہ کے ایس ایچ او غلام مرتضیٰ میرانی، اے ایس آئی ذوالفقار علی پہنوار، اے ایس آئی جہانزیب پٹھان، اہلکار صدام معرفانی اور رسول بخش شدید زخمی ہوگئے جنھیں سکھر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر انسپکٹر غلام مرتضیٰ میرانی اور اے ایس آئی ذوالفقار پہنوار چل بسے جبکہ اے ایس آئی جہانزیب پٹھان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، پولیس ذرائع کے مطابق چند روز قبل ٹیکسی ڈرائیور منظور میرانی کو ڈاکوؤں نے قتل کیا تھا جس پر 2 بکتر بند گاڑیوں اور 10موبائل گاڑیوں میں سوار ضلع بھر کی پولیس نفری آپریشن کرنے جا رہی تھی۔
ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، آخری اطلاع تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی اور نہ ہی مقدمہ درج ہو سکا، شہید انسپکٹر غلام مرتضیٰ میرانی کی آبائی شہر خیرپور جبکہ شہید ذوالفقار پہنوار کی نماز جنازہ گوٹھ محمود پہنوار میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں پولیس افسران، رینجرز کے جوان اور علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دوسری جانب آئی جی سندھ کلیم امام کی جانب سے شہید ایس ایچ او اور اے ایس آئی کے ورثا کیلیے ایک ایک کروڑ روپے اور 60 سال تک بیواؤں کو تنخواہیں دینے کا اعلان کیا ہے۔
بکتر بند گاڑی بھی تباہ ہوگئی، گزشتہ روز گوٹھ سامانی کی وانڈھ میں شکارپور کی پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے جا رہی تھی کہ ان پر گھات لگائے ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس سے بکتر بند میں سوار لکھی غلام شاہ کے ایس ایچ او غلام مرتضیٰ میرانی، اے ایس آئی ذوالفقار علی پہنوار، اے ایس آئی جہانزیب پٹھان، اہلکار صدام معرفانی اور رسول بخش شدید زخمی ہوگئے جنھیں سکھر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر انسپکٹر غلام مرتضیٰ میرانی اور اے ایس آئی ذوالفقار پہنوار چل بسے جبکہ اے ایس آئی جہانزیب پٹھان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، پولیس ذرائع کے مطابق چند روز قبل ٹیکسی ڈرائیور منظور میرانی کو ڈاکوؤں نے قتل کیا تھا جس پر 2 بکتر بند گاڑیوں اور 10موبائل گاڑیوں میں سوار ضلع بھر کی پولیس نفری آپریشن کرنے جا رہی تھی۔
ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، آخری اطلاع تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی اور نہ ہی مقدمہ درج ہو سکا، شہید انسپکٹر غلام مرتضیٰ میرانی کی آبائی شہر خیرپور جبکہ شہید ذوالفقار پہنوار کی نماز جنازہ گوٹھ محمود پہنوار میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں پولیس افسران، رینجرز کے جوان اور علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دوسری جانب آئی جی سندھ کلیم امام کی جانب سے شہید ایس ایچ او اور اے ایس آئی کے ورثا کیلیے ایک ایک کروڑ روپے اور 60 سال تک بیواؤں کو تنخواہیں دینے کا اعلان کیا ہے۔