لاہور کے شاپنگ مال میں دھماکے سے تیسری منزل کی چھت گرگئی 2 افراد زخمی
دھماکا دہشت گردی کی کارروائی نہیں بلکہ پائپ لائن کی خرابی کے باعث عمارت میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا، پولیس
گلبرگ کے شاپنگ مال میں پراسرار دھماکے سے شاپنگ پلازے کے تیسری منزل کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی جب کہ ایک گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعہ کو علی الصبح گلبرگ مین بلیوارڈ سے ملحقہ سڑک پر واقع شاپنگ پلازہ میں زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں پلازے کی تیسری منزل کی چھت گرگئی،دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ اس دوران پلازے میں موجود ندیم نامی سیکیورٹی گارڈ اور اعجاز نامی ایک شخص زخمی ہوگیا جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، دھماکے سے متاثرہ شاپنگ پلازے میں خواتین کے ملبوسات، جوتوں اور دیگر مصنوعات کی دکانیں تھیں جبکہ دوسری منزل پر واقع نو تعمیر شدہ ریسٹورنٹ کا آج رات کو افتتاح کیا جانا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکا دہشت گردی کی کارروائی نہیں بلکہ پائپ لائن کی خرابی کے باعث عمارت میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا، اس موقع پر بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سراغ رساں کتوں اور جدید ترین آلات کی مدد سے جائے حادثہ کا جائزہ لیا، حکام نے کسی قسم کا دھماکا خیز مواد موجود نہ ہونے کی وجہ سے عمارت کو کلیئر قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعہ کو علی الصبح گلبرگ مین بلیوارڈ سے ملحقہ سڑک پر واقع شاپنگ پلازہ میں زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں پلازے کی تیسری منزل کی چھت گرگئی،دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ اس دوران پلازے میں موجود ندیم نامی سیکیورٹی گارڈ اور اعجاز نامی ایک شخص زخمی ہوگیا جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، دھماکے سے متاثرہ شاپنگ پلازے میں خواتین کے ملبوسات، جوتوں اور دیگر مصنوعات کی دکانیں تھیں جبکہ دوسری منزل پر واقع نو تعمیر شدہ ریسٹورنٹ کا آج رات کو افتتاح کیا جانا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکا دہشت گردی کی کارروائی نہیں بلکہ پائپ لائن کی خرابی کے باعث عمارت میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا، اس موقع پر بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سراغ رساں کتوں اور جدید ترین آلات کی مدد سے جائے حادثہ کا جائزہ لیا، حکام نے کسی قسم کا دھماکا خیز مواد موجود نہ ہونے کی وجہ سے عمارت کو کلیئر قرار دے دیا۔