راولپنڈی زیادتی کیس میں پولیس اہلکاروں سمیت چاروں ملزمان کی ضمانت منظور

عدالت نے ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی

عدالت نے ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی فوٹو:فائل

عدالت نے اجتماعی زیادتی کیس میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت چاروں ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر اسلم نے راولپنڈی کے علاقے تھانہ روات میں لڑکی رافعہ کے اغوا، جبری اجتماعی بداخلاقی کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض پولیس کانسٹیبلز سمیت چاروں ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس اہلکاروں کی اجتماعی زیادتی کا شکار خاتون بیان سے منحرف


متاثرہ لڑکی رافعہ دوبارہ عدالت میں پیش ہوئی اور کہا کہ یہ میرے ملزمان نہیں ہیں بلکہ ایس پی صدر نے اصل ملزم اے ایس آئی زین کو چھوڑ دیا ہے، میں کسی بے گناہ کو نہیں پھنسا سکتی۔
کانسٹیبلز راشد منہاس، نصیر، عامر اور عظیم کو آج شام رہا کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں پولیس اہلکاروں کی لڑکی سے اجتماعی زیادتی

رمضان المبارک کے دوران 18 مئی کو راولپنڈی کے علاقے تھانہ روات میں ایک خاتون نے 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد کے خلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا اور لڑکی نے عدالت میں پیش ہوکر چاروں ملزمان کو شناخت بھی کرلیا۔ تاہم حیران کن طور پر 28 مئی کو لڑکی اپنے بیان سے منحرف ہوکر کہا کہ ان چاروں نے میرے ساتھ کوئی بد اخلاقی نہیں کی بلکہ اصل ملزمان کوئی اور تھے۔ واقعے میں ملوث تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔
Load Next Story