پی ایس کیوسی اے کوباٹل ڈرنکنگ واٹر کی جانچ کی ہدایت
غیرمعیاری اور غیررجسٹرڈ اشیا کے تیار کنندگان کے خلاف مہم جاری رہے گی، زاہدحامد
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامدنے کہا ہے کہ غیرمعیاری اشیا اور تیار کنندگان کے خلاف پی ایس کیو سی اے کے سیکشن 14، ایکٹ VI of 1996 کے تحت کارروائی کی جائے اور ملک میں اسٹینڈرڈز اورکوالٹی کنٹرول کے پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے، کسی کو بھی عوام کے مستقبل اور صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
پی ایس کیو سی اے کے دورے کے موقع پر ادارے کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیرمعیاری اور غیررجسٹرڈ اشیا کے تیار کنندگان کے خلاف مہم جاری رہے گی اورکوئی دبائو قبول نہیں کیا جائیگا، ہر لحاظ سے صارف کے حقوق کا تحفظ کیا جائیگا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے پیر بخش جمالی نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے پی ایس کیو سی اے کی کارکردگی کے بارے میں بتایا۔ وفاقی وزیر نے باٹل ڈرنکنگ واٹرمیں آلودگی کے بارے میں عوامی شکایات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ باٹل ڈرنکنگ واٹر کی دوبارہ جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جائے۔
وفاقی وزیر نے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ بین الصوبائی روابط بہتر کیے جائیں جس سے کوالٹی کنٹرول انفرااسٹرکچر پر عمل درآمد میں بہتری آسکے گی اور ادارے کی کارکردگی بھی بڑھے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی ترقیاتی اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے سپلائرز اور کنٹریکٹرز کو پابند کریں کہ وہ صرف پی ایس کیو سی اے سے منظور شدہ اشیا کا استعمال کریں۔ وفاقی وزیر نے حلال پاکستان اسٹینڈرڈز اور ان کی سرٹیفکیشن کے بارے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حلال پراڈکٹس کی دنیا میں بڑی طلب ہے اور اس کے کاروبار میں فروغ کے بہت روشن امکانات ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ پی ایس کیو سی اے نے حلال پر 3 سطح کے پاکستان اسٹینڈرڈز بنائے ہیں، تیار کنندگان اور عام کنزیومرز کے لیے فری ٹریننگ اور سیمینار پورے پاکستان میں منعقد کرائے جارہے ہیں تاکہ لوگوں کو حلال کے بارے میں بھرپور معلومات حاصل ہوسکے۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ بین الاقوامی معیارات کو زیادہ سے زیادہ اختیار کیا جائے تاکہ پاکستانی تیارکنندگان اور اسکے استعمال کنندہ کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو۔ انھوں نے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کو جلد سے جلدنمٹایا جائے۔
پی ایس کیو سی اے کے دورے کے موقع پر ادارے کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیرمعیاری اور غیررجسٹرڈ اشیا کے تیار کنندگان کے خلاف مہم جاری رہے گی اورکوئی دبائو قبول نہیں کیا جائیگا، ہر لحاظ سے صارف کے حقوق کا تحفظ کیا جائیگا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے پیر بخش جمالی نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے پی ایس کیو سی اے کی کارکردگی کے بارے میں بتایا۔ وفاقی وزیر نے باٹل ڈرنکنگ واٹرمیں آلودگی کے بارے میں عوامی شکایات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ باٹل ڈرنکنگ واٹر کی دوبارہ جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جائے۔
وفاقی وزیر نے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ بین الصوبائی روابط بہتر کیے جائیں جس سے کوالٹی کنٹرول انفرااسٹرکچر پر عمل درآمد میں بہتری آسکے گی اور ادارے کی کارکردگی بھی بڑھے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی ترقیاتی اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے سپلائرز اور کنٹریکٹرز کو پابند کریں کہ وہ صرف پی ایس کیو سی اے سے منظور شدہ اشیا کا استعمال کریں۔ وفاقی وزیر نے حلال پاکستان اسٹینڈرڈز اور ان کی سرٹیفکیشن کے بارے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حلال پراڈکٹس کی دنیا میں بڑی طلب ہے اور اس کے کاروبار میں فروغ کے بہت روشن امکانات ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ پی ایس کیو سی اے نے حلال پر 3 سطح کے پاکستان اسٹینڈرڈز بنائے ہیں، تیار کنندگان اور عام کنزیومرز کے لیے فری ٹریننگ اور سیمینار پورے پاکستان میں منعقد کرائے جارہے ہیں تاکہ لوگوں کو حلال کے بارے میں بھرپور معلومات حاصل ہوسکے۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ بین الاقوامی معیارات کو زیادہ سے زیادہ اختیار کیا جائے تاکہ پاکستانی تیارکنندگان اور اسکے استعمال کنندہ کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو۔ انھوں نے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کو جلد سے جلدنمٹایا جائے۔