امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف فوجی کاروائی سے متعلق ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا تاہم بشار الا سد کی حکومت کے خلاف محدود کارروائی کی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے شام سے متعلق کارروائی کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا تاہم شام کے خلاف محدود کاروائی کی جائے گی، شام میں مظاہرین کے خلاف کیمیائی حملے امریکی سلامتی کے لئے بھی خطرہ ہیں۔ باراک اوبامہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شام کےخلاف کارروائی میں ناکام رہی، ہم جنگ سے اکتائے ہوئے ہیں مگر امریکا کو عالمی قوانین کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، عالمی برادری خواتین اوربچوں پر کیمیائی گیس کےحملے قبول نہیں کر سکتی۔
قبل ازیں واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ شہریوں پر کیمیائی راکٹ شامی فوج کے زیرِ کنٹرول علاقوں سے فائر کئے گئے، ان حملوں میں 1429 افراد ہلاک ہوئے جن میں 426 بچے بھی شامل تھے۔ جان کیری کا کہنا تھا کہ شام پر حملہ امریکا کے ذاتی مفاد میں کیا جائے گا، شام پر ممکنہ حملے میں امریکا اکیلا نہیں ہے بلکہ امریکا کا پرانا اتحادی ملک فرانس شام پر حملے میں واشنگٹن کے ساتھ کھڑا ہے۔