ملک میں فوجی مداخلت کا دروازہ ہمیشہ کیلیے بند کر دیا چیف جسٹس

وکلا برادری نے قانون کی حکمرانی کیلیے گرانقدر قربانیاں دیں،نیویارک،پاکستان بھرکی بارایسوسی ایشننز کی جدوجہد قابل تعریف

کراچی :چیف جسٹس افتخار چوہدری سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک و دیگر سے گفتگو کررہے ہیں (فوٹو : ایکسپریس)

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ وکلا کے عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہونے کے نتیجے میں ملک میں فوجی مہم جوئی کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہوگیاہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے سابق امریکی اٹارنی جنرل اور انسانی حقوق کے علمبردار ولیم رمزے کلارک سے ملاقات کے دوران کیا، ملاقات پیر کی سہہ پہر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی عمارت میں واقع چیف جسٹس کے چیمبر میں ہوئی۔ فاضل چیف جسٹس نے رمزے کلارک کا اپنے چیمبر میں استقبال کیا اور انسانی حقوق کے لیے ان کی جدوجہد کو سراہا۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے رمزے کلارک کو امن کے خلاف دنیا کے مختلف حصوں میں ہونے والے جرائم کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے پر بھی خراج تحسین پیش کیا، چیف جسٹس نے اس موقع پر 2008کے اپنے دورہ امریکا کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی معزز مہمان نے پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے سرگرم کردار ادا کیا ، چیف جسٹس نے اس موقع پر پاکستان کی وکلا برادری کے کردار کابھی تذکرہ کیا جس نے قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے گرانقدر قربانیاں دیں ،

خصوصی طور پر وکلا برادری میں شامل ہونے والے نئے ساتھیوں کے عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہونے سے ملک میں مسلح مہم جوئی کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا، انھوں نے نیویارک بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بھر کی بار ایسوسی ایشنوں کی جانب سے عدلیہ کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کے قیام کے لیے جدوجہد کو سراہا، رمزے کلارک نے پاکستانی شہریوں کو ان کے حقوق دلانے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جدوجہد کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، اس کے ساتھ ساتھ انھوںنے آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بصیرت، قائدانہ صلاحیتوں اور ان کے حوصلے وعزم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ، معزز مہمان نے مصروف شیڈول کے باوجود ملاقات کے لیے وقت نکالنے پر چیف جسٹس کا شکریہ اداکیا۔

Recommended Stories

Load Next Story