سرکاری افسران نے شہر کوغیرقانونی تعمیرات کا جنگل بنا دیا

لیاقت آباد اور دیگر علاقوں میں ,80, 60گز کے پلاٹوں پرعمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں


Staff Reporter June 05, 2019
عمارتوں کی ناقص تعمیرات سے پڑوس کے گھروں میں مکینوں کی زندگیاں خطرے میں آگئیں۔ فوٹو:فائل

شہر میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ بد ستور جاری ہے جب کہ سرکاری افسران نے شہر کو غیرقانونی تعمیرات کا جنگل بنادیا۔

گلبرک کے بعد لیا قت آباد گنجان آبادی میں تیزی سے تبد یل ہو چکا ،لیاقت آباد میں ما فیا اتنے منظم انداز سے کا رو ائی کر رہی ہے کہ اس غیر قانو نی تعمیرات کے خلا ف کا رو ائی ناممکن ہو گئی، لیاقت آباد نمبر،4,8سی ایر یا شریف آباد سمیت مختلف بلاکس میں غیر قانونی تعمیرات کاسلسلہ جا ری ہے۔

اطلاعات کے مطابق لیاقت آبا دمیں پلا ٹ نمبر 2سی ایر یا 60میں گز کے پلاٹ پر تیسر ی منزل ڈالی جارہی ہے، اس پلاٹ پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف علا قہ مکینوں کی جانب سے ایس بی سی اے کو شکا یت درج کر ائی گئی ہے لیکن غیرقانونی تعمیرات نہیں روک رہی ہے۔

ذرائع کا کنا ہے کہ مذکو رہ پلا ٹ پر غیر قانونی تعمیرات ایک سیا سی جماعت کے رہنما کی جانب سے مبینہ طو رپر کرائی جارہی ہے، تعمیرات کے وقت سر کاری گاڑیوں میں لوگ موجود ہوتے ہیں ،غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ سرکاری سرپرستی میں کیا ہوا ہے ،لیاقت آباد 60,80,120گز کے پلا ٹ پر چھ سے آٹھ منزلہ عمارتیں تعمیر کی جارہی ہے،لیاقت آباد میں چھوٹی گلیوں میں بلند عمارتیں تعمیر کر دی گئی اس وجہ سے آ ئے دن پا نی ، سیوریج ،بجلی کے مسائل کا سا منا رہتا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ جس طرح سی ایر یا پلا ٹ نمبر دو میں 60گز کے پلا ٹ پر6 منزلہ عمارت تعمیر کر نے کا سلسلہ جا ری ہے اسی طر ح پورے لیاقت آباد کو 6سے9منزلہ عمارتوں کا جنگل بنا دیا گیا ،علا قہ مکینوں نے سندھ حکومت سے اپیل کی ہے کہ سیا سی اور سرکاری سرپرستی کوبند کرکے لیاقت آباد میں غیرقانونی تعمیرات کو فو ری طو ر روکا ورنہ کوئی حادثہ ہو نے کی صورت میں انسانی جانیں جانے کا خدشہ ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں