عید الفطر خواتین نے پرکشش نظر آنے کیلیے بیوٹی پارلرز کا رخ کیا
لڑکیوں نے پلکنگ،اپرلپس،مینی کیور، پینی کیور، ہیئر ڈائی، ہیئراسٹائلنگ کروائی،بڑی عمر کی خواتین نے فیشل کرانے کوفوقیت دی
خواتین نے پہلے عید کی خوب دل کھول کر شاپنگ کی اور اب خوبصورت اور پر کشش نظر آنے اور اپنے حسن کو نکھارنے کے لیے بیوٹی پارلر کا رخ کر لیا جہاں نوجوان لڑکیاں،پلکنگ، اپر لپس، مینی کیور، پیًی کیور، ہیئر ڈائی، ہیئر اسٹائلنگ کرواتی رہیں تو بڑی عمر کی خواتین نے فیشل کرانے کو فوقیت دی۔
شہر کے چھوٹے بڑے پالر میں خواتین کا رش عروج پر رہا کوئی فیشل کروانے میں مصروف رہا تو کوئی خاتون بالوں کو ڈائی کرواتی رہیں، اور بعض خواتین اپنی باری آنے کے انتظار میں بیٹھی رہیں تو کسی کو آخر وقت میں اپوائنٹمنٹ نہیں ملا تو مایوس ہو کر دوسرے پارلر کا رخ کیا۔
ایک عام درجے کے پارلر میں وائٹننگ فیشل کی قیمت 2000 ، اسکن گلوئنگ فیشل کی قیمت ڈھائی ہزار، ہربل فیشن کی قیمت پندرہ سو ، نارمل فیشل کی قیمت 1000 اور صرف کلینزنگ کرانی ہے تو قیمت 600 روپے ہے جبکہ بالوں کی کٹنگ میں کراؤن اسٹیپس کی قیمت 1200 روپے ، لیر کٹ کی قیمت 1500 روپے، باب کٹ 1000 روپے ،اس ٹائپ کٹنگ کی قیمت 1500 روپے ، اسٹیپ اور میسی کٹ کی قیمت 1800 روپے ، فرنچ کٹ 600 روپے اور سائڈ بینگس کے 600 روپے وصول کی جارہی ہے۔
عید پر بیوٹی پارلرز میں مہندی لگوانے کا بھی خصوصی انتظام
عید آتے ہی بیوٹی پالرز میں سروسز کے ساتھ ساتھ مہندی لگوانے کا خصوصی انتظام بھی کردیا جاتا ہے جبکہ شہر بھر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹوں جیسے طارق روڈ، مینا بازار، گلف مارکیٹ، گولڈ مارک، جوہر، جامعہ کلاتھ، جوبلی، حیدری و دیگر بازاروں کے باہر خصوصی طور پر مہندی لگانے کے لیے عارضی اسٹالز لگائے جاتے ہیں، جو کئی لڑکیوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔
اس سال مہندی کے ڈیزائن میں پاکستانی، انڈین، عربی، سوڈانی، میمنی اور عروسی مہندی کے علاوہ گول ٹکیاں والے ڈیزائن خواتین میں زیادہ پسند کیے جارہے ہیں ایک ہاتھ پر مہندی لگانے کی قیمت سو روپے سے شروع ہوکر ڈیزائن اور مہندی کی کوالٹی کے مطابق ایک ہزار روپے تک جاتی ہے اس وقت مارکیٹ میں تین قسم کی مہندیاں لگائی جارہی ہیں ۔
خوبصورت نظر آنے کی خواہش عید پر شدت اختیار کر جاتی ہے، روش عالم
بیوٹیشن روش عالم کے مطابق خوبصورت نظر آنا تو ہرکسی کی اولین خواہش ہوتی ہی ہے لیکن عید پر یہ خواہش شدت اختیار کرجاتی ہے،اور خواتین سب سے الگ نظر آنے کیلئے جتن کرتی ہیں، پہلے خواتین گھروں میں فیشل اور میک اوور کرلیا کرتی تھیں لیکن گزشتہ چند سالوں سے اب وہ پالر سلون اور اسٹوڈیو کا رخ کرتی ہیں اور ہم ان کی خواہش اور اس دن کی ٹائپ کے مطابق فیشل کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں روش عالم کا کہنا تھا کہ نو جوان لڑکیاں زیادہ تر بالوں کے سٹائل اور کٹنگ پر زور دیتی ہیں جبکہ بڑی عمر کی خواتین فیشل کرواتی ہیں ۔
عید پر سب منفرد اور اچھالگنا پسند کرتے ہیں،علشبہ
کراچی کے مقامی پارلر سے فیشل کروانے کیلیے آنے والی علشبہ کا کہنا تھا کہ عید سے پہلے بازاروں میں عورتوں اور لڑکیوں کا رش اپنی جگہ ہوتا ہے لیکن بناؤ سنگھار بھی اہم ہے اور ایسا ممکن نہیں کہ خواتین بیوٹی پارلرز جانا بھول جائیں، دفاتر، یونیورسٹی اور کالج جانے والی لڑکیاں جب گھروں سے باہر نکلتی ہیں تو دھول مٹی کی وجہ سے ان کی جلد خراب ہو جاتی ہے اور عید پر سب کو اچھا اور ایک دوسرے سے منفرد دکھنا ہوتا ہے اس کے لیے ہم پالر کا رخ کرتے ہیں اور اپنی پسند کا فیشل اور اسٹائلنگ کرواتے ہیں عید ہمارا خوشیوں بھرا اور مذہبی تہوار ہے لہذا اس کے لیے ہم جتنی تیاری کریں وہ کم ہے۔
علشبہ کی دوست عمامہ کا کہنا تھا کہ رمضان میں روٹین عام دنوں کے مقابلے میں تبدیل ہوتی ہے گرمی سے بھی برا حال ہے اور عید پر تمام کزن میں سب سے اچھا دکھنا ہے اسی لیے میں نے پالر میں آئی بروز بنوائے ، فیشل کرایا، ہیئر ڈائی لیا اور چاند رات سے ایک دن پہلے ہی میں نے مہندی بھی لگوا لی تاکہ چاند رات پر صرف چوڑیوں کی خریداری کروں۔
نارتھ ناظم آباد کی رہائشی خاتون فہم انیس نے ایکسپریس کو بتایا کہ ماہ رمضان میں کچن میں مختلف پکوان تیار کرنے اور زیادہ تر وقت کھانے پکانے میں گزارنے کے باعث ہاتھوں اور چہرے کی رنگت ماند پڑجاتی ہے اب ہاتھوں اور چہرے کی رنگت کو نکھارنے اور خود کو مزید جاذب نظر بنانے کیلئے پارلر آئی ہوں اور اسکن ٹائٹننگ فیشل کروایا ہے اور فیشل کروانے کے بعد میں خود کو پہلے سے زیادہ فریش محسوس کر رہی ہوں خاتون چاہے کسی بھی عمر کی ہو انہیں سولہ سنگھار لازمی کرنا ہوتا ہے۔
شہر کے چھوٹے بڑے پالر میں خواتین کا رش عروج پر رہا کوئی فیشل کروانے میں مصروف رہا تو کوئی خاتون بالوں کو ڈائی کرواتی رہیں، اور بعض خواتین اپنی باری آنے کے انتظار میں بیٹھی رہیں تو کسی کو آخر وقت میں اپوائنٹمنٹ نہیں ملا تو مایوس ہو کر دوسرے پارلر کا رخ کیا۔
ایک عام درجے کے پارلر میں وائٹننگ فیشل کی قیمت 2000 ، اسکن گلوئنگ فیشل کی قیمت ڈھائی ہزار، ہربل فیشن کی قیمت پندرہ سو ، نارمل فیشل کی قیمت 1000 اور صرف کلینزنگ کرانی ہے تو قیمت 600 روپے ہے جبکہ بالوں کی کٹنگ میں کراؤن اسٹیپس کی قیمت 1200 روپے ، لیر کٹ کی قیمت 1500 روپے، باب کٹ 1000 روپے ،اس ٹائپ کٹنگ کی قیمت 1500 روپے ، اسٹیپ اور میسی کٹ کی قیمت 1800 روپے ، فرنچ کٹ 600 روپے اور سائڈ بینگس کے 600 روپے وصول کی جارہی ہے۔
عید پر بیوٹی پارلرز میں مہندی لگوانے کا بھی خصوصی انتظام
عید آتے ہی بیوٹی پالرز میں سروسز کے ساتھ ساتھ مہندی لگوانے کا خصوصی انتظام بھی کردیا جاتا ہے جبکہ شہر بھر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹوں جیسے طارق روڈ، مینا بازار، گلف مارکیٹ، گولڈ مارک، جوہر، جامعہ کلاتھ، جوبلی، حیدری و دیگر بازاروں کے باہر خصوصی طور پر مہندی لگانے کے لیے عارضی اسٹالز لگائے جاتے ہیں، جو کئی لڑکیوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔
اس سال مہندی کے ڈیزائن میں پاکستانی، انڈین، عربی، سوڈانی، میمنی اور عروسی مہندی کے علاوہ گول ٹکیاں والے ڈیزائن خواتین میں زیادہ پسند کیے جارہے ہیں ایک ہاتھ پر مہندی لگانے کی قیمت سو روپے سے شروع ہوکر ڈیزائن اور مہندی کی کوالٹی کے مطابق ایک ہزار روپے تک جاتی ہے اس وقت مارکیٹ میں تین قسم کی مہندیاں لگائی جارہی ہیں ۔
خوبصورت نظر آنے کی خواہش عید پر شدت اختیار کر جاتی ہے، روش عالم
بیوٹیشن روش عالم کے مطابق خوبصورت نظر آنا تو ہرکسی کی اولین خواہش ہوتی ہی ہے لیکن عید پر یہ خواہش شدت اختیار کرجاتی ہے،اور خواتین سب سے الگ نظر آنے کیلئے جتن کرتی ہیں، پہلے خواتین گھروں میں فیشل اور میک اوور کرلیا کرتی تھیں لیکن گزشتہ چند سالوں سے اب وہ پالر سلون اور اسٹوڈیو کا رخ کرتی ہیں اور ہم ان کی خواہش اور اس دن کی ٹائپ کے مطابق فیشل کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں روش عالم کا کہنا تھا کہ نو جوان لڑکیاں زیادہ تر بالوں کے سٹائل اور کٹنگ پر زور دیتی ہیں جبکہ بڑی عمر کی خواتین فیشل کرواتی ہیں ۔
عید پر سب منفرد اور اچھالگنا پسند کرتے ہیں،علشبہ
کراچی کے مقامی پارلر سے فیشل کروانے کیلیے آنے والی علشبہ کا کہنا تھا کہ عید سے پہلے بازاروں میں عورتوں اور لڑکیوں کا رش اپنی جگہ ہوتا ہے لیکن بناؤ سنگھار بھی اہم ہے اور ایسا ممکن نہیں کہ خواتین بیوٹی پارلرز جانا بھول جائیں، دفاتر، یونیورسٹی اور کالج جانے والی لڑکیاں جب گھروں سے باہر نکلتی ہیں تو دھول مٹی کی وجہ سے ان کی جلد خراب ہو جاتی ہے اور عید پر سب کو اچھا اور ایک دوسرے سے منفرد دکھنا ہوتا ہے اس کے لیے ہم پالر کا رخ کرتے ہیں اور اپنی پسند کا فیشل اور اسٹائلنگ کرواتے ہیں عید ہمارا خوشیوں بھرا اور مذہبی تہوار ہے لہذا اس کے لیے ہم جتنی تیاری کریں وہ کم ہے۔
علشبہ کی دوست عمامہ کا کہنا تھا کہ رمضان میں روٹین عام دنوں کے مقابلے میں تبدیل ہوتی ہے گرمی سے بھی برا حال ہے اور عید پر تمام کزن میں سب سے اچھا دکھنا ہے اسی لیے میں نے پالر میں آئی بروز بنوائے ، فیشل کرایا، ہیئر ڈائی لیا اور چاند رات سے ایک دن پہلے ہی میں نے مہندی بھی لگوا لی تاکہ چاند رات پر صرف چوڑیوں کی خریداری کروں۔
نارتھ ناظم آباد کی رہائشی خاتون فہم انیس نے ایکسپریس کو بتایا کہ ماہ رمضان میں کچن میں مختلف پکوان تیار کرنے اور زیادہ تر وقت کھانے پکانے میں گزارنے کے باعث ہاتھوں اور چہرے کی رنگت ماند پڑجاتی ہے اب ہاتھوں اور چہرے کی رنگت کو نکھارنے اور خود کو مزید جاذب نظر بنانے کیلئے پارلر آئی ہوں اور اسکن ٹائٹننگ فیشل کروایا ہے اور فیشل کروانے کے بعد میں خود کو پہلے سے زیادہ فریش محسوس کر رہی ہوں خاتون چاہے کسی بھی عمر کی ہو انہیں سولہ سنگھار لازمی کرنا ہوتا ہے۔