بھارت کی امریکا سے 24 جدید جنگی ہیلی کاپٹرز خریدنے کی تیاری
بھارت دہرے ٹربوشافٹ انجن اور جدید ہتھیاروں سے لیس ہیلی کاپٹرز کو ساحلی جارحیت کیلیے استعمال کرے گا
جنگی جنون مبتلا میں مودی سرکار نے اپنے دوسرے دور حکومت کے آغاز میں ہی امریکا سے 2.6 ارب ڈالر کی مالیت کے 24 جدید جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کی تیاری مکمل کرلی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے جاتے جاتے اپریل 2019 میں امریکا کے ساتھ 2.6 بلین ڈالر کی مالیت کے 24 'سیکوراسکائی ایس-ایچ 63 سی ہاکس ہیلی کاپٹر' خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جسے اب پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے۔
بھارتی بحریہ کی استعداد میں اضافے کے لیے ان ہیلی کاپٹرز کو بحری بیڑے میں شامل کیا جائے گا جسے بحری سرحدوں کی حفاظت اور مختلف کارروائیوں میں استعمال کیا جا سکے گا اور یہ ہیلی کاپٹر بھارتی بحری بیڑے میں 'سی کنگ 42/42-اے' کی جگہ لیں گے۔
دہرے ٹربوشافٹ انجن رکھنے والے یہ ہیلی کاپٹرز جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں جن میں اے جی ایم-114 ہیل فائر میزائل، ایم کے-54 توڑپیڈوز اور ہلاک خیز جدید راکٹ سسٹم بھی شامل ہیں جسے بھارت بحری آپریشن اور ساحلی جارحیت کے لیے استعمال کرسکے گا۔
واضح رہے کہ بھارت پہلے ہی اپنی فضائی محاذ کی استعداد میں اضافے کے لیے فرانس سے رافیل طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کرچکا ہے جب کہ فرانس ان جدید اور خطرناک طیاروں کے ساتھ میٹیویر میزائل بھی فراہم کریگا جو دشمن کے طیارے اور سو کلو میٹر دور کروز میزائل کو ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے جاتے جاتے اپریل 2019 میں امریکا کے ساتھ 2.6 بلین ڈالر کی مالیت کے 24 'سیکوراسکائی ایس-ایچ 63 سی ہاکس ہیلی کاپٹر' خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جسے اب پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے۔
بھارتی بحریہ کی استعداد میں اضافے کے لیے ان ہیلی کاپٹرز کو بحری بیڑے میں شامل کیا جائے گا جسے بحری سرحدوں کی حفاظت اور مختلف کارروائیوں میں استعمال کیا جا سکے گا اور یہ ہیلی کاپٹر بھارتی بحری بیڑے میں 'سی کنگ 42/42-اے' کی جگہ لیں گے۔
دہرے ٹربوشافٹ انجن رکھنے والے یہ ہیلی کاپٹرز جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں جن میں اے جی ایم-114 ہیل فائر میزائل، ایم کے-54 توڑپیڈوز اور ہلاک خیز جدید راکٹ سسٹم بھی شامل ہیں جسے بھارت بحری آپریشن اور ساحلی جارحیت کے لیے استعمال کرسکے گا۔
واضح رہے کہ بھارت پہلے ہی اپنی فضائی محاذ کی استعداد میں اضافے کے لیے فرانس سے رافیل طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کرچکا ہے جب کہ فرانس ان جدید اور خطرناک طیاروں کے ساتھ میٹیویر میزائل بھی فراہم کریگا جو دشمن کے طیارے اور سو کلو میٹر دور کروز میزائل کو ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔