عوامی نیشنل پارٹی کا اپنی تمام تنظیمی کمیٹیاں تحلیل کرنے کا اعلان

طالبان سےمذاکرات کی کبھی مخالفت نہیں کی اگرحکومت کو اس سلسلےمیں ہمارے تعاون کی ضرورت ہوئی تو اس کیلئےتیار ہیں،اسفندیار

اے این پی کی انتخابات میں شکست کے متعدد پہلو سامنے آئے ہیں جن میں ہماری حکومتی خامیاں بھی شامل ہے، اسفند یار ولی فوٹو: ایکسپریس نیوز

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اپنی تمام تنظیمی کمیٹیاں تحلیل کرتے ہوئے نئے سرے سے پارٹی عہدیداروں کے تعین کا اعلان کیا ہے۔

چارسدہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ پارٹی کے تمام عہدیداروں کا انتخابات کے ذریعے دوبارہ تعین کیا جائے گا اور ازسرنو تنظیم سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی تنظیم سازی کے لئے خفیہ رائے شماری کے ذریعے مرکزی، صوبائی اور مقامی سطح پر عہدیداروں کا انتخاب ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی انتخابات تک عبوری کمیٹی قائم کردی گئی اور حاجی عدیل کی زیر صدارت 5 رکنی الیکشن کمیشن تشکیل دے دیا گیا ہے جو ہر سطح پر پارٹی عہدیداروں کا انتخاب کرے گا۔


عم انتخابات میں شکست کے حوالے سے اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں شکست کا جائزہ لینے کے لئے پارٹی اجلاس ہوا جس میں انتخابی نتائج کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران انتخابات میں شکست کے متعدد پہلو سامنے آئے، اے این پی کو شکست ہماری حکومتی خامیوں کے وجہ سے ہوئی، حکومت کے خلاف مخالف پارٹی کی انتخابی مہم کا پارٹی مؤثر جواب نہیں دے سکی، اے این پی کی قیادت اور کارکنوں میں مؤثر رابطہ نہ ہونا بھی شکست کا باعث بنا جبکہ دہشت گردی کے ذریعے بھی اے این پی کو انتخابی مہم سے روکا گیا تاہم دھاندلی کے باوجود پارٹی نےانتخابات کے نتائج قبول کئے تاکہ ملک میں جمہوریت کو فروغ حاصل ہوسکے۔

اس موقع پر کراچی کے حلات کے حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ پارٹی کا کوئی کارکن بدامنی اور انتشار پھیلانے میں ملوث نہیں اور اگر پارٹی کا کوئی شخص تخریب کاری، بھتہ خوری یا قبضے میں ملوث ہو تو اس کا نام دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کراچی میں تمام اردو بولنے والے ایم کیو ایم میں شامل نہیں اسی طرح تمام پشتونوں کا تعلق بھی اے این پی سے نہیں ہے۔ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی نے طالبان سے مذاکرات کی کبھی مخالفت نہیں کی اور اگر حکومت کو اس سلسلے میں ہمارے تعاون کی ضرورت ہوئی تو ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے نے مزید کہا کہ کراچی کے حالات بہتر کرنے کے لئے فوج کو تعینات کیا گیا تو ہم اس کی حمایت کریں گے۔
Load Next Story