مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 4 نوجوان شہید

2 نوجوان بھارتی اسپیشل پولیس افسر تھے جو ملازمت کو چھوڑ کر کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شامل ہوگئے تھے۔


ویب ڈیسک June 07, 2019
2 نوجوان بھارتی اسپیشل پولیس افسر تھے جو ملازمت کو چھوڑ کر کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شامل ہوگئے تھے۔ فوٹو:فائل

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 نوجوانوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقے پنجران لسی پوری میں بھارتی فوج نے پرتشدد آپریشن کیا، اس دوران گھر گھر تلاشی لی گئی اور چادر و چار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا گیا۔

قابض افواج نے دو گھروں کا محاصرہ کرکے انہیں بارودی مواد سے اڑا دیا۔ آپریشن ختم ہونے کے بعد کشمیریوں نے ان گھروں کے ملبے کو ہٹایا تو وہاں سے 3 نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
شہید نوجوانوں کی شناخت سلیمان خان، شبیر احمد ڈار اور عمران احمد بٹ کے نام سے ہوئی۔ بھارتی فوج نے اسی علاقے میں ایک اور کارروائی کرتے ہوئے ایک اور کشمیری نوجوان عاشق حسین غنی کو شہید کردیا۔

بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہید چاروں نوجوان عسکریت پسند تھے جن کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ شہدا میں سے 2 نوجوان سلیمان اور شبیر احمد ڈار بھارتی اسپیشل پولیس افسر تھے جو بھارتی ملازمت کو چھوڑ کر کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شامل ہوگئے تھے اور دو روز سے اسلحہ سمیت غائب تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ نوجوان بھارتی فوج پر فائرنگ کرکے روپوش ہوگئے تھے اور بھارتی فوج نے ان کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات ملنے پر ان دو مکانوں کا محاصرہ کیا۔ اس دوران جھڑپ ہوئی جس میں کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔

نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ قابض افواج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گنز سے گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے جواب میں پتھراؤ کیا۔ بھارتی تشدد کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے پلوامہ سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں