منظور وسان کی عمران خان کے مستعفی ہونے کی پیش گوئی
2020ء میں حکومت ختم ہوجائیگی، نواز شریف کے ساتھ ان کے دیگر ساتھی اور حکومتی وزرا بھی جیلوں میں ہوں گے
پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے عمران خان کے مستعفی ہونے کی پیشگوئی کردی اور کہا ہے کہ عمران خان 2020ء تک بھی نہیں چل پائیں گے۔
سیاسی خوابوں کے حوالے سے مشہور منظور وسان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے اچانک مستعفی ہوں گے اور موجودہ حکومت اس سال کے آخر میں دم توڑ جائے گی، پنجاب سے احتجاج شروع کیا جائے گا حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوتے ہی مختلف پارٹیاں سڑکوں پر نکلیں گی۔
منظور وسان کا مزید کہنا تھا کہ ہم عدالتوں سے پُر امید ہیں آصف زرداری کی ضمانت میں توسیع ہوگی، موجودہ حکومت کا چلنا مشکل ہے اور سال 2020ء حکمرانوں کے لیے بڑا مشکل سال ثابت ہونے والا ہے، جون اور جولائی کے ماہ اہم ہیں اس دوران کوئی جیل میں ہوگا تو کوئی باہر، صرف نواز شریف نہیں بلکہ ان کے ساتھ ساتھ دیگر افراد بھی جیل جانے والے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ ایک بار پھر کہتا ہوں عمران خان کی حکومت 2020ء میں ختم ہوجائے گی، بہت جلد حکومت کے وزراء بھی جیل کے اندر ہوں گے، احتساب سب کا ہونا چاہیے لیکن جن پر ریفرنسز ہیں ان سے رعایت اور جن پر انکوائریاں ہیں وہ جیل میں ہیں، احتساب صرف پیپلز پارٹی کا ہورہا ہے۔
سیاسی خوابوں کے حوالے سے مشہور منظور وسان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے اچانک مستعفی ہوں گے اور موجودہ حکومت اس سال کے آخر میں دم توڑ جائے گی، پنجاب سے احتجاج شروع کیا جائے گا حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوتے ہی مختلف پارٹیاں سڑکوں پر نکلیں گی۔
منظور وسان کا مزید کہنا تھا کہ ہم عدالتوں سے پُر امید ہیں آصف زرداری کی ضمانت میں توسیع ہوگی، موجودہ حکومت کا چلنا مشکل ہے اور سال 2020ء حکمرانوں کے لیے بڑا مشکل سال ثابت ہونے والا ہے، جون اور جولائی کے ماہ اہم ہیں اس دوران کوئی جیل میں ہوگا تو کوئی باہر، صرف نواز شریف نہیں بلکہ ان کے ساتھ ساتھ دیگر افراد بھی جیل جانے والے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ ایک بار پھر کہتا ہوں عمران خان کی حکومت 2020ء میں ختم ہوجائے گی، بہت جلد حکومت کے وزراء بھی جیل کے اندر ہوں گے، احتساب سب کا ہونا چاہیے لیکن جن پر ریفرنسز ہیں ان سے رعایت اور جن پر انکوائریاں ہیں وہ جیل میں ہیں، احتساب صرف پیپلز پارٹی کا ہورہا ہے۔