پاکستان سمیت دنیا بھر میں سمندروں کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
عالمی سطح پر دن منانے کا مقصد سمندروں کے تحفظ کے حوالے سے شعور بھی اجاگرکرنا ہے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں سمندروں کا عالمی دن آج(ہفتہ کو) منایا جارہا ہے جس کا مقصد سمندروں کے تحفظ کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے۔
دنیا بھر کے طول وعرض میں پھیلے سمندر انسانی زندگی کے لیے لازم وملزوم ہیں کیونکہ یہ نیلے سمندر انسانی خوراک کے دارومدار کے علاوہ 40 فیصد تازہ پانی کے حصول کا بھی ذریعہ ہے۔ سمندر 75فیصد آکسیجن بھی پیداکرتے ہیں۔
عالمی سطح پر اس دن کے ذریعے پانی کی اہمیت،آبی جانوروں کا تحفظ جبکہ سمندری آلودگی کوکم کرنے کی جانب توجہ مبذول کی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندر کی شکل میں حیاتِ انسانی کے لیے ضروری پانی کا ذخیرہ خاموش تباہی کی سمت بڑھ رہا ہے۔
ڈبیلو ڈبیلوایف کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر معظم علی خان کے مطابق گذشتہ چند صدیوں کے دوران انسانی ہاتھوں سے سمندرکو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
علاوہ ازیں سمندروں کے عالمی دن 2019کیلیے اقوام متحدہ نے''صنف اور سمندر'' کے موضوع کا انتخاب کیا ہے،یہ موضوع سمندرسے صنفی تعلق کے مختلف پہلوؤں کو اْجاگر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
سمندروں کے عالمی دن کی افادیت کو عیاں کرنے کیلیے پاک بحریہ بحری وسائل کے محفوظ اور دیرپا استعمال کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے، پاک بحریہ کے نمایاں اقدامات میں ساحل کی صفائی، بندرگاہ سے فضلہ اْٹھانے والے بارجز کی تیاری، مینگروز اْگائو مہم ، تباہ کن ماہی گیری کے جال پر پابندی ، سمندر میں تیل کی آلودگی کو روکنا اور سمندر میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے رجحان کو کم کرنے کیلئے صنعتی برادری سے رابطہ شامل ہے۔
ادھر صاف فضا کی افادیت کو اْجاگر کرنے اور ماحول کی حفاظت و بقا کی آگہی کے لیے پاک بحریہ نے ماحول کا عالمی دن نہایت جوش و خروش سے منایا، اقوامِ متحدہ کے انوائرمنٹ پروگرام (UNEP) کے تحت ہر سال 5 جون کو دنیا بھر میں ماحول کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد ہر سال ایک الگ موضوع کے تحت صاف ماحول کی اہمیت کی طرف عالمی توجہ مرکوز کرانا اور ماحول کے تحفظ کے لیے غوروحوض اور کاوشوں کو ترغیب دینا ہے،اس سال کے ماحول کے عالمی دن کا موضوع''فضائی آلودگی'' ہے جو انسانوں کے لیے باعثِ تشویش ہے۔
عالمی یومِ ماحول کے دن پاک بحریہ کے سربراہ نے اپنے پیغام میں صاف اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانے خصوصاًفضائی آلودگی کی روک تھام کے سلسلے میں پاک بحریہ کے عزم کا اظہار کیاہے، نیول چیف نے اس بات پر زور دیا کہ زندگی کے ہر شعبے میں ہمارا طرز عمل ماحول کو محفوظ بنانے کے اْصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
دنیا بھر کے طول وعرض میں پھیلے سمندر انسانی زندگی کے لیے لازم وملزوم ہیں کیونکہ یہ نیلے سمندر انسانی خوراک کے دارومدار کے علاوہ 40 فیصد تازہ پانی کے حصول کا بھی ذریعہ ہے۔ سمندر 75فیصد آکسیجن بھی پیداکرتے ہیں۔
عالمی سطح پر اس دن کے ذریعے پانی کی اہمیت،آبی جانوروں کا تحفظ جبکہ سمندری آلودگی کوکم کرنے کی جانب توجہ مبذول کی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندر کی شکل میں حیاتِ انسانی کے لیے ضروری پانی کا ذخیرہ خاموش تباہی کی سمت بڑھ رہا ہے۔
ڈبیلو ڈبیلوایف کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر معظم علی خان کے مطابق گذشتہ چند صدیوں کے دوران انسانی ہاتھوں سے سمندرکو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
علاوہ ازیں سمندروں کے عالمی دن 2019کیلیے اقوام متحدہ نے''صنف اور سمندر'' کے موضوع کا انتخاب کیا ہے،یہ موضوع سمندرسے صنفی تعلق کے مختلف پہلوؤں کو اْجاگر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
سمندروں کے عالمی دن کی افادیت کو عیاں کرنے کیلیے پاک بحریہ بحری وسائل کے محفوظ اور دیرپا استعمال کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے، پاک بحریہ کے نمایاں اقدامات میں ساحل کی صفائی، بندرگاہ سے فضلہ اْٹھانے والے بارجز کی تیاری، مینگروز اْگائو مہم ، تباہ کن ماہی گیری کے جال پر پابندی ، سمندر میں تیل کی آلودگی کو روکنا اور سمندر میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے رجحان کو کم کرنے کیلئے صنعتی برادری سے رابطہ شامل ہے۔
ادھر صاف فضا کی افادیت کو اْجاگر کرنے اور ماحول کی حفاظت و بقا کی آگہی کے لیے پاک بحریہ نے ماحول کا عالمی دن نہایت جوش و خروش سے منایا، اقوامِ متحدہ کے انوائرمنٹ پروگرام (UNEP) کے تحت ہر سال 5 جون کو دنیا بھر میں ماحول کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد ہر سال ایک الگ موضوع کے تحت صاف ماحول کی اہمیت کی طرف عالمی توجہ مرکوز کرانا اور ماحول کے تحفظ کے لیے غوروحوض اور کاوشوں کو ترغیب دینا ہے،اس سال کے ماحول کے عالمی دن کا موضوع''فضائی آلودگی'' ہے جو انسانوں کے لیے باعثِ تشویش ہے۔
عالمی یومِ ماحول کے دن پاک بحریہ کے سربراہ نے اپنے پیغام میں صاف اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانے خصوصاًفضائی آلودگی کی روک تھام کے سلسلے میں پاک بحریہ کے عزم کا اظہار کیاہے، نیول چیف نے اس بات پر زور دیا کہ زندگی کے ہر شعبے میں ہمارا طرز عمل ماحول کو محفوظ بنانے کے اْصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔