مودی کے وزیراعظم بننے پر شاہ رخ سے معافی کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے

شاہ رخ خان کے نام سے 5 سال قبل وائرل ہونے والی جعلی ٹوئٹ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے

ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے شاہ رخ خان سے معافی کا مطالبہ کیاجارہاہے فوٹوفائل

نریندرمودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے پربھارتی سوشل میڈیا صارفین اور انتہاپسندوں کی جانب سے بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان سے ملک چھوڑنے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

بھارت میں موجود ہندو انتہاپسند مسلمانوں اورمسلم فنکاروں پر تنقید کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، جب کہ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان تو ہر وقت انتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں۔ نریندر مودی کے ایک بار پھر وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد بھارتی سوشل میڈیا صارفین شاہ رخ خان سے بھارت چھوڑنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شاہ رخ خان پر کروڑوں روپے پاکستان بھجوانے کا الزام

دراصل 2014 میں شاہ رخ خان کی ایک ٹوئٹ وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا میں دنیا کو چیلنج دیتا ہوں کہ اگر نریندر مودی وزیر اعظم بنے تو میں نہ صرف ٹوئٹر چھوڑدوں گا بلکہ بھارت بھی ہمیشہ کے لیے چھوڑدوں گا۔ لیکن یہ ٹوئٹ جعلی تھی اور کسی نے جعلی اکاؤنٹ سے شاہ رخ خان کے نام سے وائرل کی تھی۔ بعد ازاں شاہ رخ خان نے اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے ایسی کوئی ٹوئٹ نہیں کی۔




شاہ رخ خان کی وضاحت کے بعد یہ قصہ وہیں تھم گیاتھا، لیکن نریندر مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے پر یہ معاملہ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر اٹھا ہے اور شاہ رخ خان کے نام سے 5 سال قبل وائرل ہونے والی جعلی ٹوئٹ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اور مودی کے بھگت بغیر جانچ پڑتال کیے شاہ رخ خان کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑ گئے ہیں۔

مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ہندو انتہا پسند نہ صرف اس جعلی ٹوئٹ کو پھیلار ہے ہیں بلکہ شاہ رخ خان سے بھارت چھوڑنے کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔ جب کہ کچھ لوگ شاہ رخ خان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے اس بیان پر معافی مانگیں۔ تاہم اس معاملے پر ابھی تک شاہ رخ خان کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

Load Next Story