کراچی پورٹ سے 19 ہزارکنٹینر نکالنے کے الزام پر دفاع کا قانونی حق رکھتا ہوں بابرغوری

وزارت جہاز رانی کا کام کنٹینر کی کلیئرنس نہیں پورٹ کے انتظامی معاملات چلانا ہوتا ہے، بابرغوری


September 01, 2013
پورٹ پر انٹیلی جنس ایجنسیاں کی موجودگی میں کنٹینرز کیسے غائب ہو سکتے ہیں, بابر غوری۔ فوٹو: ایکسپریس/ فائل

سابق وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی بابر غوری نے کہا ہے ان پر کراچی پورٹ سے 19 ہزار کنٹینر نکالنے کا الزام بے بنیاد ہے اور وہ دفاع کا قانونی حق رکھتے ہیں ۔


کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتےہوئےبابر غوری نے کہا کہ وزارت جہاز رانی کا کام کنٹینر کی کلیئرنس نہیں پورٹ کے انتظامی معاملات چلانا ہوتا ہے، جہاز کراچی پورٹ پہنچنےکےبعد3پرائیوٹ ٹرمینلز پر لگتاہے، اس کےبعد کلیئرنس ایف بی آراورکسٹمز کے عملے نے کرنا ہوتی ہے۔بابرغوری کاکہنا تھا کہ پورٹ پر انٹیلی جنس ایجنسیاں ہوتی ہیں، یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک وزیر 19ہزار کنٹینر نکال لے اور ایجنسیوں کو پتہ نہ چلے۔


بابر غوری کامزیدکہناتھاکہ کچھ عناصرایم کیو ایم، مہاجروں اور کراچی کے حوالے سےعناد رکھتے ہیں،ایسے الزامات انہی عناصر کی جانب سے لگائے جاتے ہیں، ان کا کہنا تھانیٹو فورسز کا سامان غائب ہوا تھا تو انہوں نے بھی تحقیقات کی ہوں گی کہ یہ سامان کہاں پر ہے۔ بابر غوری نےکہاکہ وہ ایم کیو ایم کےوکیلوں سےمشاورت کررہے ہیں کہ عدالت میں جو رپورٹ جمع کرائی گئی ہے اس پر کیا جواب دیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں