778 ارب کے نئے ٹیکس پراپرٹیز کی قدر بڑھانے اور مینوفیکچرنگ پر ڈیوٹی کی تجاویز

آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والی شرائط کے تناظر میں ریونیو سٹریٹجی پیپر کے مطابق بجٹ تجاویز کو فائنل کیا جارہا ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والی شرائط کے تناظر میں ریونیو سٹریٹجی پیپر کے مطابق بجٹ تجاویز کو فائنل کیا جارہا ہے۔ فوٹو : فائل

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2019-20 کے بجٹ کیلیے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسرنے گذشتہ روز''ایکسپریس''کو بتایا کہ عید الفطر کے بعد سے ایف بی آر میںبجٹ تجویز کو حتمی شکل دینے کیلئے اہم اجلاس ہورہے ہیں۔چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والی شرائط کے تناظر میں ریونیو سٹریٹجی پیپر کے مطابق بجٹ تجاویز کو فائنل کیا جارہا ہے۔


وفاقی بجٹ میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے قائم کئے جانیوالے تین بے نامی زونز،ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی اور ایپلٹ ٹربیونلزکیلئے الگ سے فنڈز مختص کرنے ،ان اداروں کیلئے گریڈ17 تا 21 کی دس نئی آسامیوں کی منظوری دینے، آف شور اثاثہ جات ہر پریزمپٹو ٹیکس کے نفاذ، غیر منقولہ جائیدادوں اور سیکورٹیز جات پر کیپیٹل گین ٹیکس کیلئے ہولڈنگ پیریڈ کی معیاد بڑھانے کی تجاویز شامل ہیں جنہیں حتمی شکل دی گئی ہے۔

وفاقی بجٹ میں غیر منقولہ جائیداد پر ٹیکس وصولی کیلئے رہائشی و کمرشل جائیدادوں و پلاٹس کی ویلیو ایشن میں اضافہ کرکے مارکیٹ ریٹ کے 75 فیصد کے برابر لانے،پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے،تمام اسپیشل پروسیجرز پر نظر ثانی،متعدد اشیاء کی پرچون قیمت پر سیلز ٹیکس لاگو کرنے، ایل این جی کی درآمد پر دی جانی والی کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کرکے پانچ فیصد مشروط کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔

 
Load Next Story