بجٹ میں 778 ارب کے نئے ٹیکسز تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی

اگلے بجٹ میں کاروبار میں آسانیاں اور ٹیکس دہندگان کو ایک ہی ٹیکس گوشوارہ داخل کروانیکا نظام متعارف کروانے کا امکان ہے


Irshad Ansari June 09, 2019
اگلے بجٹ میں کاروبار میں آسانیاں اور ٹیکس دہندگان کو ایک ہی ٹیکس گوشوارہ داخل کروانیکا نظام متعارف کروانے کا امکان ہے۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں 778 ارب کے نئے ٹیکسز تجاویز کو حتمی شکل دے دی۔

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کیلیے قائم کیے جانیوالے 3بے نامی زونز،ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی اور ایپلٹ ٹربیونلز کیلیے الگ سے فنڈز مختص کرنے ،ان اداروں کیلئے گریڈ 17 تا 21 کی 10نئی اسامیوں کی منظوری دینے، آف شور اثاثہ جات ہر پریزمپٹو ٹیکس کے نفاذ، غیر منقولہ جائیدادوں اور سیکورٹیز جات پر کیپٹل گین ٹیکس کیلئے ہولڈنگ پیریڈ کی معیاد بڑھانے، وفاقی بجٹ میں غیر منقولہ جائیداد پر ٹیکس وصولی کیلئے رہائشی و کمرشل جائیدادوں و پلاٹس کی ویلیو ایشن میں اضافہ کرکے مارکیٹ ریٹ کے 75 فیصد کے برابر لانے،پٹرولیم مصنو عات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے،تمام اسپیشل پروسیجرز پر نظر ثانی،متعدد اشیاء کی پرچون قیمت پر سیلز ٹیکس لاگو کرنے، ایل این جی کی درآمد پر دی جانی والی کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کرکے پانچ فیصد مشروط کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے، چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے،گیس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے ، چھٹے شیڈول میں دی جانیوالی غیر ضروری ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سمیت مجموعی طور 778 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے اور مینوفیکچرنگ کیلئے 40 ارب روپے کے لگ بھگ ڈیوٹی ،ٹیکسوں میں ریلیف دینے کی بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دیدی ہے۔

اگلے بجٹ میں کاروبار میں آسانیاں لانے کیلئے سنگل پورٹل متعارف کروانے اور ٹیکس دہندگان کو ایک سے زائد ٹیکس گوشواروں کی بجائے ایک ہی ٹیکس گوشوارہ داخل کروانیکا نظام متعارف کروانے کا بھی امکان ہے اور بجٹ میں ٹوبیکو،بیوریجز،شوگر،فرٹیلائزر اور سیمنٹ سیکٹر کی پیداوار و سپلائی کی الیکٹرانیکلی مانیٹرنگ کے منصوبے ٹریک اینڈ ٹریس پر عملدرآمد کیلئے کمپنیوں کو لائننس کے اجراء بارے (آئی ایف ایل) اور لائنسنسنگ رْولز2019 اورٹریک اینڈ ٹریس رْولز متعارف کروائے جائیں گے اور بجٹ میں سنگل ٹیکس ریٹرم فارم متعارف کروانے، وفاقی و صوبائی ٹیکسوں کو ہم آہنگ بنانے، امیر ترین نان فائلرز کا سراغ لگانے اور غیر رجسٹرڈ مینوفیکچررز یونٹس کی سیلز ٹیکس رجسٹڑیشن کیلئیڈائریکٹریٹ جنرل خصوصی اقدامات کو آپریشنل بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اور آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں اس ادارے کیلئے الگ سے بجٹ کی منظوری لی جائے گی اور فنڈ مختص کئے جائیں گے۔

آئندہ مالی سال 2019-20کے وفاقی بجٹ میں کسٹمز ایکٹ کے تحت اسپیشل ججز کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کو دینے غیر ظاہر شْدہ آف شور اثاثہ جات و آمدنی پر ٹیکس عائد کرکے وصول کرنے کیلئے ڈائریکٹریٹ جنرل آف انٹرنیشنل ٹیکس آپریشنز ،اور انکے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ انٹرنیشنل ٹیکس آپریشنز ہیڈ کوارٹرز کراچی، لاہور،ملتان،پشاور،کوئٹہ اور اسلام آباد ،دوسرے ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل آف ان پْٹ ،آوٹ پْٹ کو آفیشئنٹ آرگنائزیشن(آئی او سی او) اور اسکے ذیلی ادارے ڈائریکٹریٹ ان پْٹ ،آوٹ پْٹ کو آفیشئنٹ آرگنائزیشن اسلام آباد ،لاہور اور کراچی اور تیسرے ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل آف براڈننگ آف ٹیکس بیس(بی ٹی بی) اور اسکے ذیلی ڈائریکٹریٹ آف براڈننگ آف ٹیکس بیس(بی ٹی بی) کراچی ،لاہور اور اسلام آباد کیلئے الگ سے بجٹ اور آسامیوں کی بھی منظوری دی جائے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے