
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ کے وکٹوریہ پارک میں لاکھوں افراد نے دھرنا دیا ہوا ہے، حد نگاہ تک مظاہرین کے سر ہی سر نظر آرہے ہیں، یہ 15 سال میں سب سے بڑا احتجاجی دھرنا ہے۔
Hard to tell the size... the entrance has been so slowed down that it’s emptying out faster on the other side to start the march #HongKong #extraditionbill pic.twitter.com/rHiT780TAn
— Helen Davidson (@heldavidson) June 9, 2019
مظاہرین نے پیلے رنگ کی چھتریاں بھی اُٹھائی ہوئی ہیں جو چین کے تسلط سے آزادی کے لیے مزاحمت کا ایک استعارہ بھی ہے، مظاہرین نے چین کو ملزمان کی حوالگی سے متعلق ملک کے نئے بل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
Standing on a overpass at Wan Chai, looking in both directions #HongKong #extraditionbill pic.twitter.com/izAAuI4JWv
— Helen Davidson (@heldavidson) June 9, 2019
مظاہرین کی تعداد میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پولیس چیف نے مشتعل ہجوم کو قابو میں کرلینے کے لیے 2 ہزار افسران کو تعینات کردیا ہے تاہم 5 لاکھ مظاہرین کے لیے یہ تعداد نہایت کم ہے۔
A sea of protesters chanting slogans and demanding security chief John Lee to step down as they are stucked in Leighton Road in Causeway Bay #extraditionbill @SCMPNews pic.twitter.com/hB32PHkm2P
— Jeffie Lam (@jeffielam) June 9, 2019
واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کے زیر انتظام ایک نیم خود مختار علاقہ ہے تاہم گزشتہ چند برس سے یہاں چین کے خلاف مزاحمت کا آغاز ہوگیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اپنے باغیوں کی حوالگی اور چین میں مقدمات کا سامنے کرنے کے لیے چین نواز حکومت کو نیا بل لانے پر مجبور کیا گیا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔