ملزمان کی چین حوالگی کا بل ہانگ کانگ میں لاکھوں افراد کا دھرنا

حوالگی کے نئے قانون کے تحت چین کے باغیوں کو بیجنگ حکومت کی تحویل میں دیا جائے گا اور ٹرائل بھی وہیں ہوگا

مظاہرین نے چینی تسلط سے آزادی کے استعارے ’پیلی چھتریاں‘ بھی اُٹھا رکھی ہیں (فوٹو : رائٹرز)

چین کو ملزمان کی حوالگی کے نئے بل کے خلاف ہانگ کانگ کی 15 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا دھرنا دیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ کے وکٹوریہ پارک میں لاکھوں افراد نے دھرنا دیا ہوا ہے، حد نگاہ تک مظاہرین کے سر ہی سر نظر آرہے ہیں، یہ 15 سال میں سب سے بڑا احتجاجی دھرنا ہے۔



مظاہرین نے پیلے رنگ کی چھتریاں بھی اُٹھائی ہوئی ہیں جو چین کے تسلط سے آزادی کے لیے مزاحمت کا ایک استعارہ بھی ہے، مظاہرین نے چین کو ملزمان کی حوالگی سے متعلق ملک کے نئے بل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔




مظاہرین کی تعداد میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پولیس چیف نے مشتعل ہجوم کو قابو میں کرلینے کے لیے 2 ہزار افسران کو تعینات کردیا ہے تاہم 5 لاکھ مظاہرین کے لیے یہ تعداد نہایت کم ہے۔



واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کے زیر انتظام ایک نیم خود مختار علاقہ ہے تاہم گزشتہ چند برس سے یہاں چین کے خلاف مزاحمت کا آغاز ہوگیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اپنے باغیوں کی حوالگی اور چین میں مقدمات کا سامنے کرنے کے لیے چین نواز حکومت کو نیا بل لانے پر مجبور کیا گیا ہے۔
Load Next Story