ٹاؤنٹن میں بھی بارش قومی کرکٹرز انڈور سرگرمیوں تک محدود
قومی ٹیم کینگروز کے خلاف میچ سے قبل بیٹنگ اور بولنگ میں صلاحیتیں نکھارنے کیلیے کوشاں
ٹاؤنٹن میں بارش نے پاکستانی کرکٹرزکوانڈور سرگرمیوں تک محدود کردیا، کھلاڑی بیٹنگ اور بولنگ میں صلاحیتیں نکھارنے کیلیے کوشاں رہے، ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف اہم میچ کی تیاریوں کیلیے مزید 2 روزمیسر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے خلاف برسٹل میں میچ بارش کی نذر ہونے کی وجہ سے پاکستان کوصرف ایک پوائنٹ پر اکتفا کرنا پڑا، آسٹریلیا کیساتھ ٹاؤنٹن میں بدھ کو شیڈول اہم مقابلے کے حوالے سے بھی کوئی اچھی اطلاعات نہیں ہیں، یہاں بھی بارش کی مداخلت کا خدشہ ہے،گزشتہ روز پاکستان ٹیم نے میدان میں فیلڈنگ سیشن کیا، اس دوران کھلاڑیوں نے مشکل کیچز تھامنے کے ساتھ وکٹوں کو نشانہ بنانے کی مشق بھی جاری رکھی، بعد ازاں رم جھم شروع ہونے پر میدان میں پھسلن کے پیش نظر انڈور پریکٹس کوترجیح دی، نیٹس میں بیٹسمینوں نے کوچزکی رہنمائی میں بیٹنگ میں اپنی خامیاں دورکرنے پر توجہ دی، ٹاپ آرڈر میں شامل فخر زمان، امام الحق اور بابر اعظم نے طویل سیشن کیا۔
انھوں نے آف اسٹمپ سے باہرجاتی گیندوں کا مسلسل سامنا کرتے ہوئے اپنے اسٹروکس چیک کیے،کوچزمختلف مواقع پر غلطیوں کی نشاندہی بھی کرتے رہے،ایک الگ نیٹ میں پہلے شعیب ملک بعد ازاں سرفرازاحمد اورآصف علی نے فاسٹ اورپھراسپن بولنگ کا سامنا کیا،محمد حفیظ نے بھی دل کھول کراسٹروکس کھیلے، بعد ازاں لوئرآرڈر بیٹسمینوں نے بھی اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلیے کام کیا۔
بولرز میں وہاب ریاض، محمد عامر اور حسن علی نے مصنوعی ٹرف پرباؤنس حاصل کرنے کی کوشش کی، تینوں نے اپنی تیزگیندوں سے بیٹسمینوں کو خاصا پریشان کیا، شاداب خان اور عماد وسیم نے اسپن بولنگ میں اپنی لائن اور لینتھ بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی، مہمان کرکٹرز کو پریکٹس کروانے کیلیے میزبان کلب بولرز کی معاونت بھی حاصل رہی۔پاکستان ٹیم کو کینگروز کے خلاف مقابلے سے قبل ٹریننگ کیلیے مزید 2 روزمیسر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے خلاف برسٹل میں میچ بارش کی نذر ہونے کی وجہ سے پاکستان کوصرف ایک پوائنٹ پر اکتفا کرنا پڑا، آسٹریلیا کیساتھ ٹاؤنٹن میں بدھ کو شیڈول اہم مقابلے کے حوالے سے بھی کوئی اچھی اطلاعات نہیں ہیں، یہاں بھی بارش کی مداخلت کا خدشہ ہے،گزشتہ روز پاکستان ٹیم نے میدان میں فیلڈنگ سیشن کیا، اس دوران کھلاڑیوں نے مشکل کیچز تھامنے کے ساتھ وکٹوں کو نشانہ بنانے کی مشق بھی جاری رکھی، بعد ازاں رم جھم شروع ہونے پر میدان میں پھسلن کے پیش نظر انڈور پریکٹس کوترجیح دی، نیٹس میں بیٹسمینوں نے کوچزکی رہنمائی میں بیٹنگ میں اپنی خامیاں دورکرنے پر توجہ دی، ٹاپ آرڈر میں شامل فخر زمان، امام الحق اور بابر اعظم نے طویل سیشن کیا۔
انھوں نے آف اسٹمپ سے باہرجاتی گیندوں کا مسلسل سامنا کرتے ہوئے اپنے اسٹروکس چیک کیے،کوچزمختلف مواقع پر غلطیوں کی نشاندہی بھی کرتے رہے،ایک الگ نیٹ میں پہلے شعیب ملک بعد ازاں سرفرازاحمد اورآصف علی نے فاسٹ اورپھراسپن بولنگ کا سامنا کیا،محمد حفیظ نے بھی دل کھول کراسٹروکس کھیلے، بعد ازاں لوئرآرڈر بیٹسمینوں نے بھی اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلیے کام کیا۔
بولرز میں وہاب ریاض، محمد عامر اور حسن علی نے مصنوعی ٹرف پرباؤنس حاصل کرنے کی کوشش کی، تینوں نے اپنی تیزگیندوں سے بیٹسمینوں کو خاصا پریشان کیا، شاداب خان اور عماد وسیم نے اسپن بولنگ میں اپنی لائن اور لینتھ بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی، مہمان کرکٹرز کو پریکٹس کروانے کیلیے میزبان کلب بولرز کی معاونت بھی حاصل رہی۔پاکستان ٹیم کو کینگروز کے خلاف مقابلے سے قبل ٹریننگ کیلیے مزید 2 روزمیسر ہوں گے۔