شہبازشریف نے الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کیلیے نظرثانی شدہ نام وزیراعظم کو بھجوا دیے
انتخاب کے لیے ہر امیدوار پر تفصیلی باہمی مشاورت ضروری ہے، شہباز شریف کا وزیراعظم کو خط
قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کے لیے نظرثانی شدہ نام وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دیے ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کے لیے نظرثانی شدہ نام وزیراعظم کو بھجوا دیے ہیں، شہبازشریف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں سندھ سے سینئر وکیل خالد جاوید، جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور جسٹس (ر) نور الحق قریشی جب کہ بلوچستان سے صلاح الدین مینگل، شاہ محمد جتوئی اور روف عطاء کا نام تجویز کیا گیا ہے۔
شہباز شریف کی جانب سے خط میں لکھا گیا ہے کہ انتخاب کے لیے ہر امیدوار پر تفصیلی باہمی مشاورت ضروری ہے، اتفاق رائے کے لئے مخلصانہ، سنجیدہ اور حقیقی مشاورت ہونی چاہیے، حقیقی مشاورت نہ ہوئی تو آئینی ذمہ داری ادا نہیں ہوگی۔
شہبازشریف نے خط میں لکھا کہ آپ نے سابقہ نامزدگیوں پر جھوٹے، بے بنیاد الزامات لگائے اور خلاف رائے دی، آپ نے اپنے وزیرخارجہ کے خط میں نامزد شخص کو ہی بعد میں 'نااہل' قرار دیا لہذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسی رائے نہ دوں جس سے کسی کی دل آزاری ہو، آپ کے نامزد کردہ افراد کے ناموں پر میں نے تفصیلی غور و خوض کیا ہے، درخواست ہے کہ آپ ان ترمیم شدہ ناموں پر سنجیدگی سے غور کریں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کے لیے نظرثانی شدہ نام وزیراعظم کو بھجوا دیے ہیں، شہبازشریف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں سندھ سے سینئر وکیل خالد جاوید، جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور جسٹس (ر) نور الحق قریشی جب کہ بلوچستان سے صلاح الدین مینگل، شاہ محمد جتوئی اور روف عطاء کا نام تجویز کیا گیا ہے۔
شہباز شریف کی جانب سے خط میں لکھا گیا ہے کہ انتخاب کے لیے ہر امیدوار پر تفصیلی باہمی مشاورت ضروری ہے، اتفاق رائے کے لئے مخلصانہ، سنجیدہ اور حقیقی مشاورت ہونی چاہیے، حقیقی مشاورت نہ ہوئی تو آئینی ذمہ داری ادا نہیں ہوگی۔
شہبازشریف نے خط میں لکھا کہ آپ نے سابقہ نامزدگیوں پر جھوٹے، بے بنیاد الزامات لگائے اور خلاف رائے دی، آپ نے اپنے وزیرخارجہ کے خط میں نامزد شخص کو ہی بعد میں 'نااہل' قرار دیا لہذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسی رائے نہ دوں جس سے کسی کی دل آزاری ہو، آپ کے نامزد کردہ افراد کے ناموں پر میں نے تفصیلی غور و خوض کیا ہے، درخواست ہے کہ آپ ان ترمیم شدہ ناموں پر سنجیدگی سے غور کریں۔