سکندرکی گرفتاری ظاہرنہ کرنے کے باعث تفتیش شروع نہ ہوسکی

کنول ،اختر کیخلاف مجوزہ نامکمل چالان انسداد دہشتگردی عدالت میں آج جمع کرایاجائیگا

کنول ،اختر کیخلاف مجوزہ نامکمل چالان انسداد دہشتگردی عدالت میں آج جمع کرایاجائیگا. فوٹو: اے پی پی

بلیو ایریا واقعے کے مرکزی ملزم سکندرکی تاحال گرفتاری ظاہرنہ کرنیکی وجہ سے تفتیش شروع نہ ہوسکی لیکن کوہسارپولیس آج باقی 2شریک ملزمان سکندرکی اہلیہ کنول اوراسلحہ فراہم کرنیوالے محمد اختر کیخلاف مجوزہ نامکمل چالان انسداددہشت گردی اسلام آباد کی عدالت میں جمع کروائے گی جس میں 13شہادتیں شامل کی گئی ہیں۔

وفاقی پولیس کے ذمے دارذرائع نے بتایاکہ سب سے بڑی شہادت ٹی وی چینلزکی کئی گھنٹوں پرمحیط کوریج کی فوٹیج کوبنایاگیاہے جبکہ باقی شہادتوں میں نیواسلام آبادہوٹل کے ڈرائیور امجد سمیت3 افرادکے بیانات، ٹریفک پولیس اہلکاروں اورکوہسارتھانہ کے ڈیوٹی آفیسرکے بیانات شامل ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق ملزمہ کنول کابیان میںشامل کیاگیاہے اورنامکمل چالان ملزمہ کنول اورملزم محمداخترکیخلاف ہے جس میں ملزمہ کنول کومکمل قصوروارقراردیاگیاکہ اس نے نہ صرف یہ کہ اپنے شوہرمرکزی ملزم سکندرکامکمل ساتھ دیابلکہ اس نے سکندرکے ہرلمحہ بدلتے مطالبات (جن میںایک مطالبہ اس کے دبئی میںگرفتاربیٹے کی رہائی کابھی شامل تھا) پر پولیس افسران سے مذاکرات بھی کیے۔




واقعے سے پورے ملک میں خوف وہراس پھیلااوراسلام آبادمیںدہشت کی فضابنی رہی جبکہ واقعے میںاسلحہ محمداخترنے فراہم کیا جس کااس نے تفتیشی ٹیم کے روبرو اعتراف بھی کیااس لیے یہ دونوں قصور وار ہیں، ملزم سکندرکے علاج کی وجہ سے اب تک پولیس اس سے تفتیش نہیںکرپائی نہ ہی اس کی گرفتاری عمل میںآسکی جب ملزم سکندرگرفتارکر کے شامل تفتیش کیا جائے گاتواس کابھی قانون کے مطابق جوڈیشل ریمانڈ ہونے کے14یوم کے اندرمقدمے کاچالان عدالت میںپیش کردیا جائیگا۔ وفاقی پولیس کے اعلیٰ افسرنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پرکہاکہ سکندرکو10سال سے لے کر عمر قید اورکنول کو4سے6سال کی سزاہوسکتی ہے چونکہ کنول کے کمسن بچوںکی دیکھ بھال کیلیے ان کے دیگرورثاموجودہیں مگر پھربھی اسے ان کافائدہ مل سکتاہے کہ شایدایک دوسال میںاس کی ضمانت ہوپائے۔

Recommended Stories

Load Next Story