ISTANBUL:
سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار نظرثانی کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصہ ایک دو روز میں سنایا جائےگا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل 2رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ ہم نے ملک ریاض کی انکوائر ی کرنی ہے نہ ہی ٹرائل، یہ کام تفتیشی اداروں کا ہے سپریم کورٹ کا نہیں۔
اس موقع پرملک ریاض کےوکیل زاہد بخاری نے کہا کہ قانوناً یہ مقدمہ نیب کے سواکوئی اور نہیں سن سکتا۔انہوں نے کہا کسی کی خواہش پر تفتیش بدلنی نہیں چاہیے۔
ارسلان افتخار کے وکیل سردار اسحاق نے عدالت کو بتایا کہ ملک ریاض کا اسلام آباد میں بہت زیادہ اثرورسوخ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نیب معاملے پر جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے لہذا چیئرمین نیب غیرجانبدارانہ تفتیش نہیں کروا سکتے۔
نیب کے وکیل نے کہا کہ چیئرمین نیب پر الزامات افسوسناک اور بے بنیاد ہیں، نیب غیر جانبدارانہ اور آئین و قانون کے مطابق انکوائری کرے گا