حکومت کی اتحادی جماعتوں کا وزیراعظم سے ملاقات کا فیصلہ
اتحادی جماعتیں حکومتی سطح پر درپیش مسائل اور صوبوں میں پائی جانے والی صورتحال سے وزیر اعظم کو آگاہ کریں گی
GUJRANWALA:
مسلم لیگ (ق) ،ایم کیو ایم ، جی ڈی اے اور بلوچستان عوامی پارٹی نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قومی منظر نامے پر حکومتی اتحاد ی بھی سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلم لیگ (ق) ،ایم کیو ایم ، جی ڈی اے اور بلوچستان عوامی پارٹی نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ قائد اعظم کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر حکومت کی 4 اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ ق ، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور جی ڈی اے کے 20 کے قریب رہنما، پارلیمانی لیڈر اورارکان پارلیمنٹ شریک ہوئے۔
چاروں اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان سے مشترکہ ملاقات کا فیصلہ اس لئے کیا ہے تاکہ حکومتی سطح پر درپیش مسائل اور اپنے اپنے صوبوں میں پائی جانے والی صورتحال اور دیگر امور سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق چاروں جماعتوں کی قیادت کا کہنا ہے کہ اجلاس کا مقصد حکومت کے خلاف کوئی اقدام اٹھانا یا محاذ بنانا نہیں، بلکہ یہ پہلا مشترکہ اجلاس ہوا اور آئندہ بھی مل کر حکمت عملی طے کی جائے گی۔
مسلم لیگ (ق) ،ایم کیو ایم ، جی ڈی اے اور بلوچستان عوامی پارٹی نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قومی منظر نامے پر حکومتی اتحاد ی بھی سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلم لیگ (ق) ،ایم کیو ایم ، جی ڈی اے اور بلوچستان عوامی پارٹی نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ قائد اعظم کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر حکومت کی 4 اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ ق ، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور جی ڈی اے کے 20 کے قریب رہنما، پارلیمانی لیڈر اورارکان پارلیمنٹ شریک ہوئے۔
چاروں اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان سے مشترکہ ملاقات کا فیصلہ اس لئے کیا ہے تاکہ حکومتی سطح پر درپیش مسائل اور اپنے اپنے صوبوں میں پائی جانے والی صورتحال اور دیگر امور سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق چاروں جماعتوں کی قیادت کا کہنا ہے کہ اجلاس کا مقصد حکومت کے خلاف کوئی اقدام اٹھانا یا محاذ بنانا نہیں، بلکہ یہ پہلا مشترکہ اجلاس ہوا اور آئندہ بھی مل کر حکمت عملی طے کی جائے گی۔