چیئرمین نیب کی تقرری سپریم کورٹ نے وفاق سے جواب طلب کرلیا
چیئرمین نیب کا تقرر کب تک متوقع ہے، سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کا تقرر ایک ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس
KARACHI:
سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے وفاق سے جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل منیر اے ملک کو چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل 5 ستمبر تک چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے استفسار کیا کہ چیئرمین نیب کا تقرر کب تک متوقع ہے، سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کا تقرر ایک ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا، چیئرمین نیب کی غیر موجودگی میں پٹیشن کس طرح فائل ہوسکتی ہے، جواب میں ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ پٹیشن پر پراسیکیوٹر نیب کے کے آغا کے دستخط موجود ہیں، جبکہ ایڈیشنل پراسکیوٹر فوزیہ ظفر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین نیب کی عدم موجودگی کی وجہ سے کوئی ریفرنس دائر نہیں ہو رہا، عدات نے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے وفاق سے جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل منیر اے ملک کو چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل 5 ستمبر تک چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے استفسار کیا کہ چیئرمین نیب کا تقرر کب تک متوقع ہے، سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کا تقرر ایک ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا، چیئرمین نیب کی غیر موجودگی میں پٹیشن کس طرح فائل ہوسکتی ہے، جواب میں ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ پٹیشن پر پراسیکیوٹر نیب کے کے آغا کے دستخط موجود ہیں، جبکہ ایڈیشنل پراسکیوٹر فوزیہ ظفر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین نیب کی عدم موجودگی کی وجہ سے کوئی ریفرنس دائر نہیں ہو رہا، عدات نے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی۔