اورنج لائن منصوبہ کیس تعمیراتی کمپنیوں کی بینک گارنٹیز واپس کرنے کا حکم
عدالت نے پنجاب حکومت کو منصوبے کے نگران سبطین فضل حلیم کو ہٹانے سے روک دیا
KARACHI:
سپریم کورٹ نے اورنج لائن منصوبے میں شامل تعمیراتی کمپنیوں کی بینک گارنٹیز واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اورنج لائن منصوبے کا سول ورک مکمل ہو چکا، چینی ٹھیکیداروں کو ڈیڈلائن کے مطابق کام حوالے کر دیا ہے، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔
عدالت عظمیٰ نے صوبائی حکومت کو منصوبے کے نگران سبطین فضل حلیم کو ہٹانے سے روک دیا، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سبطین فضل حلیم پہلے دن سے منصوبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں، نئی تعیناتی ہونے تک سبطین فضل کام جاری رکھیں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ نومبر میں اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونا ہے، اورنج لائن ٹرین چلنے تک کیس بند نہیں ہوگا، عدالت نے رجسٹرار آفس کو حکم دیا کہ تعمیراتی کمپنیوں کو جمع کرائی گئی ایک ایک کروڑ روپے کی بینک گارنٹیز واپس کی جائیں۔
سپریم کورٹ نے اورنج لائن منصوبے میں شامل تعمیراتی کمپنیوں کی بینک گارنٹیز واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اورنج لائن منصوبے کا سول ورک مکمل ہو چکا، چینی ٹھیکیداروں کو ڈیڈلائن کے مطابق کام حوالے کر دیا ہے، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔
عدالت عظمیٰ نے صوبائی حکومت کو منصوبے کے نگران سبطین فضل حلیم کو ہٹانے سے روک دیا، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سبطین فضل حلیم پہلے دن سے منصوبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں، نئی تعیناتی ہونے تک سبطین فضل کام جاری رکھیں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ نومبر میں اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونا ہے، اورنج لائن ٹرین چلنے تک کیس بند نہیں ہوگا، عدالت نے رجسٹرار آفس کو حکم دیا کہ تعمیراتی کمپنیوں کو جمع کرائی گئی ایک ایک کروڑ روپے کی بینک گارنٹیز واپس کی جائیں۔