خیبرپختونخوا کے آئندہ مالی سال کے لیے ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے دی گئی

نئے مالی سال کے لیے ترقیاتی پروگرام کا مجموعی حجم 209 ارب روپے رکھا ہے


Shahid Hameed June 13, 2019
19-2018 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 180 ارب روپے رکھا گیا تھا فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال برائے 20-2019 کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت نے نئے مالی سال کے لیے ترقیاتی پروگرام کا مجموعی حجم 209 ارب روپے رکھا ہے جس میں87 ارب روپے غیرملکی وسائل سے حاصل ہوں گے، جن میں 50 ارب45 کروڑ روپے قرض جب کہ 36 ارب4 کروڑ روپے گرانٹ کی مد میں موصول ہوں گے، اس کے علاوہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے مجموعی طور پر 121 ارب 50 کروڑ روپے فراہم کرے گی جس میں 85 ارب روپے صوبائی سطح کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص کیے جارہے ہیں جب کہ 36 ارب50 کروڑضلعی حصہ رکھاگیاہے جو بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی کاموں کے لیے فراہم کیاجائے گا۔

مالی سال برائے 20-2019 میں مختلف شعبہ جات میں ترقیاتی کاموں کے لیے جو فنڈز مختس کیے جارہے ہیں ان میں عمارات کے لیے ایک ارب ،صنعتوں کے لیے ایک ارب70 کروڑ، جنگلات 3 ارب ،ریلیف و بحالی 2 ارب 22 کروڑ، داخلہ 3 ارب20 کروڑ، اعلیٰ تعلیم ساڑھے 4 ارب ، ڈی ڈبلیو ایس ایس ساڑھے 4 ارب ،شہری ترقی 4 ارب98 کروڑ، خزانہ 5 ارب20 کروڑ، کھیل و سیاحت 5 ارب 66 کروڑ،خصوصی اقدامات 6 ارب، بلدیات 7 ارب، انرجی اینڈ پاور ساڑھے 8 ارب، زراعت 10 ارب، شعبہ آب 10 ارب، صحت 10 ارب 25 کروڑ، ٹرانسپورٹ 14 ارب سے زائد،ملٹی سیکٹرڈیویلپمنٹ 20 ارب44 کروڑ، ابتدائی وثانوی تعلیم 21 ارب60 کروڑ،سڑکوں کے شعبہ کے لیے 22 ارب65 کروڑ،ضلعی ترقیاتی پروگرام 36 ارب50 کروڑ روپے،قانون 94 کروڑ،سائنس اینڈٹیکنالوجی 67 کروڑ،بہبود آبادی 64 کروڑ،خوراک 50 کروڑ،بورڈ آف ریونیو 48 کروڑ،معدنیات42 کروڑ،مذہبی واقلیتی امور42 کروڑ،ہاﺅسنگ 37 کروڑ،سماجی بہبود31 کروڑ،ایکسائز اینڈٹیکسیشن 21 کروڑ50 لاکھ ،اطلاعات ساڑھے پندرہ کروڑ، لیبر 9 کروڑ80 لاکھ اور ماحولیات کے لیے 4 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

جاری سال کے دوران 234 اسکیموں کو مکمل کیاجارہا ہے جب کہ 65 اضافی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں جس سے منصوبوں کی مجموعی تعداد 299 ہوگئی ہے ،5 محکموں زراعت ،انرجی ،جنگلات، کھیل وسیاحت اور شعبہ آب کی جانب سے 27 ارب 76 کروڑ کے اضافی فنڈز مانگے گئے، محکمہ پی اینڈڈی نے 7 محکموں کے لیے فنڈز میں اضافہ کیا۔ صوبہ کے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے 213 جاری اور21 نئی اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے جس سے ان اسکیموں کی مجموعی تعداد 234 ہوگئی، صوبائی حکومت کو آئندہ مالی سال کے لیے سب سے زیادہ قرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملے گا جو 29 ارب سے زائد ہے جو پشاور بی آرٹی کے لیے ہے۔

ضلع وار تخصیص میں پشاور کے لیے 7 ارب19 کروڑ،سوات3 ارب62 کروڑ،نوشہرہ 3 ارب،صوابی 2 ارب ،مردان ایک ارب94 کروڑ،ہری پور ایک ارب75کروڑ،ایبٹ آباد ایک ارب35 کروڑ،چارسدہ ایک ارب 26 کروڑ،ڈی آئی خان ایک ارب،مانسہرہ ایک ارب دو کروڑ،بنوں 99 کروڑنوے لاکھ،کوہاٹ 91 کروڑ50 لاکھ ،لکی مروت 79 کروڑ، دیر لوئر 75 کروڑ80 لاکھ،کرک 69 کروڑ،دیر بالا 66 کروڑ90 لاکھ ،تورغر63 کروڑ80 لاکھ ،چترال 48 کروڑ20 لاکھ،بونیر37 کروڑ70 لاکھ،ملاکنڈ37 کروڑ60 لاکھ،کوہستان 29 کروڑ40 لاکھ ،شانگلہ 25 کروڑ50 لاکھ ،ہنگو 19 کروڑ30 لاکھ ،ٹانک 12 کروڑ اوربٹ گرام 11 کروڑ50 لاکھ روپے کا حصہ ملے گا۔

واضح رہے کہ جاری مالی سال 19-2018 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 180 ارب روپے رکھا گیا تھا جس میں بعد میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 189 ارب کردیا گیا تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جاری سال کے اختتام تک اس میں سے 100 ارب سے کچھ زائد ہی خرچ ہوپائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں