سپریم کورٹ کے حکم پرلاپتا کنٹینرز کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا
کمیشن کے سربراہ سابق ممبر کسٹم رمضان بھٹی نے متعلقہ حکام سے گمشدہ کنٹینرز کی تفصیلات طلب کر لیں۔
NEW DEHLI:
سپریم کورٹ کی جانب سے 19 ہزار کنٹینرز کی گمشدگی کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے کمیشن نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمیشن کے سربراہ سابق ممبر کسٹم رمضان بھٹی نے کسٹم ہاؤس کراچی میں تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اور کنٹینرز ٹرمینل آپریٹرز کو ایک خط بھیجا جس میں گمشدہ کنٹینرز کی تفصیلات اور ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، خط میں کنٹینرز کو نکالنے کا طریقہ کار، درآمد کنندگان اور اسلحہ ڈیلرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔
کمیشن کے سربراہ سابق ممبر کسٹم رمضان بھٹی نے آج سارا دن کسٹم ہاؤس کراچی میں گزارا اور اس دوران کسٹم ہاؤس میں کسی کو بھی اندر داخلے کی اجازت نہیں دی گئی، رمضان بھٹی نے کہا کہ 19 ہزار کنٹینرز میں نیٹو کے کتنے کنٹینرز شامل ہیں یہ پتا چلایا جائے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 19 ہزار کنٹینرز کی گمشدگی کے معاملے کو مفروضہ تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران لاپتا کنٹینرز کے حوالے سے تحقیقات کے لئے کمیشن قائم کیا تھا جسے 7 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے 19 ہزار کنٹینرز کی گمشدگی کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے کمیشن نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمیشن کے سربراہ سابق ممبر کسٹم رمضان بھٹی نے کسٹم ہاؤس کراچی میں تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اور کنٹینرز ٹرمینل آپریٹرز کو ایک خط بھیجا جس میں گمشدہ کنٹینرز کی تفصیلات اور ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، خط میں کنٹینرز کو نکالنے کا طریقہ کار، درآمد کنندگان اور اسلحہ ڈیلرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔
کمیشن کے سربراہ سابق ممبر کسٹم رمضان بھٹی نے آج سارا دن کسٹم ہاؤس کراچی میں گزارا اور اس دوران کسٹم ہاؤس میں کسی کو بھی اندر داخلے کی اجازت نہیں دی گئی، رمضان بھٹی نے کہا کہ 19 ہزار کنٹینرز میں نیٹو کے کتنے کنٹینرز شامل ہیں یہ پتا چلایا جائے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 19 ہزار کنٹینرز کی گمشدگی کے معاملے کو مفروضہ تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران لاپتا کنٹینرز کے حوالے سے تحقیقات کے لئے کمیشن قائم کیا تھا جسے 7 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔