کرکٹ تعلقات پاکستان بھارت کی منتیں نہ کرنے کے مؤقف پر قائم
بھارتی ٹیم ہمارے ملک کھیلنے کیلیے نہ آئی تو ایشیا کپ کا انعقادیو اے ای میں کریں گے، احسان مانی
پاکستان کرکٹ تعلقات کی بحالی کیلیے بھارت کی منتیں نہ کرنے کے موقف پر قائم ہے۔
پی سی بی کے سربراہ احسان مانی کا کہناہے کہ بھارت پہل کرے گا تو ا س سے سیریز کھیلیں گے، بصورت دیگر منتیں نہیں کریں گے۔ دونوں بورڈز کو کوئی مسئلہ نہیں، ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں، امید ہے کہ بھارت میں انتخابات کے بعد سیاسی تناؤ کم ہونے سے کرکٹ روابط بھی بہتر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ کے میزبانی کے لیے بھارت نے پاکستان کی حمایت کی ہے، ہم اگلے سال ایشیائی ایونٹ کے تمام میچ پاکستان میں کراناچاہتا ہیں، اگر بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے میں روڑے اٹکائے تو پھر یواے ای میں اس ایونٹ کی میزبانی کرنے کا بھی آپشن موجود ہے۔ بھارت نے بھی ایشیا کپ کی میزبانی ایواے ای میں ہی کی تھی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسان مانی نے واضح کیاکہ آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کے لیے بھارتی بورڈ نے پاکستانی ٹیم کی میزبانی کے لیے اپنی حکومت سے اجازت مانگی ہے۔ اگر دونوں ملکوں کی خواتین ٹیمیں آپس میں کھیلتی ہیں تواس سے فرق پڑے گا اور برف پگھلنا شروع ہوگی۔
ایک سوال پر احسان مانی نے واضح کیا کہ 2012 میں ذکا اشرف کے دور میں پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت کی مخالفت اس لیے کی تھی کہ بھارتی ٹیم کو یہاں آکر سیریز کھیلنی تھی، پاکستانی ٹیم کے جانے کا فائدہ بھارتی بورڈ کو ہوا، پی سی بی کو اس دورے سے ایک پائی بھی نہیں ملی تھی۔
پی سی بی کے سربراہ احسان مانی کا کہناہے کہ بھارت پہل کرے گا تو ا س سے سیریز کھیلیں گے، بصورت دیگر منتیں نہیں کریں گے۔ دونوں بورڈز کو کوئی مسئلہ نہیں، ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں، امید ہے کہ بھارت میں انتخابات کے بعد سیاسی تناؤ کم ہونے سے کرکٹ روابط بھی بہتر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ کے میزبانی کے لیے بھارت نے پاکستان کی حمایت کی ہے، ہم اگلے سال ایشیائی ایونٹ کے تمام میچ پاکستان میں کراناچاہتا ہیں، اگر بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے میں روڑے اٹکائے تو پھر یواے ای میں اس ایونٹ کی میزبانی کرنے کا بھی آپشن موجود ہے۔ بھارت نے بھی ایشیا کپ کی میزبانی ایواے ای میں ہی کی تھی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسان مانی نے واضح کیاکہ آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کے لیے بھارتی بورڈ نے پاکستانی ٹیم کی میزبانی کے لیے اپنی حکومت سے اجازت مانگی ہے۔ اگر دونوں ملکوں کی خواتین ٹیمیں آپس میں کھیلتی ہیں تواس سے فرق پڑے گا اور برف پگھلنا شروع ہوگی۔
ایک سوال پر احسان مانی نے واضح کیا کہ 2012 میں ذکا اشرف کے دور میں پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت کی مخالفت اس لیے کی تھی کہ بھارتی ٹیم کو یہاں آکر سیریز کھیلنی تھی، پاکستانی ٹیم کے جانے کا فائدہ بھارتی بورڈ کو ہوا، پی سی بی کو اس دورے سے ایک پائی بھی نہیں ملی تھی۔