لاہور:
توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتارمسیحی لڑکی رمشا کے وکیل طاہرنوید چوہدری نےعدالت میں مقدمے کی سماعت کے بعدبرطانوی خبررساں ادارے سے بات چيت كرتے ہوئے كہا كہ ڈاکٹرزکابورڈ رمشا کے طبی معائنے كے بعد اس نتيجے پر پہنچا ہے كہ رمشا نہ صرف نابالغ ہے بلكہ اس كی ذہنی عمراس كی اصل عمرسے بھی كم ہے۔ طاہرنوید چوہدری نے اس اميد کا بھی اظہارکیاکہ آئندہ سماعت پرعدالت رمشا كو رہا كر دے گی.
گزشتہ روز پولی كلينک اسپتال كے جوائنٹ ايگزيكٹیو ڈائريكٹر محمد زاہد كی سربراہی ميں قائم كيے گئے چار ركنی طبی بورڈ نے رمشا كا طبی معائنہ كرنے كےعلاوہ اس كے مختلف ٹيسٹ بھي كيے جن کی رپورٹ عدالت ميں پيش کی گئی۔عدالت نے رمشا كی ضمانت كی درخواست كی سماعت 30 اگست تک ملتوی كردی ہے۔
اسلام آباد کے نواحی گاؤں سے تعلق رکھنے والی رمشا پرالزام ہے کہ اس نے مبينہ طور پرقرآنی آيات پر مبنی اوراق کو جلایا تھا جس کے بعد اسے توہین رسالت كے مقدمے میں گرفتارکرکے راولپنڈی كی اڈيالہ جيل ميں ركھا گيا ہے۔