سندھ بجٹ اسکول کالج اور ہائر ایجوکیشن کیلیے 240 ارب مختص

طلبا کیلیے نئے کلاس رومز،پینے کاصاف پانی،بیت الخلا اورچاردیواری کے علاوہ طالبات کیلیے ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی تجویز


Safdar Rizvi June 15, 2019
سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے اسکولوں کے لیے علیحدہ 9.597ارب روپے مختص کیے گئے۔ فوٹو : فائل

حکومت سندھ نے نئے مالی سال2019-20میں صوبے میں اسکول ایجوکیشن، کالج ایجوکیشن اورہائرایجوکیشن کے لیے مجموعی طورپر239.041ارب روپے کا ترقیاتی وغیرترقیاتی development non and development بجٹ مختص کیاہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے بجٹ میں اسکول ایجوکیشن کے لیے مختص رقم مجموعی طورپر 193.768ارب روپے کاترقیاتی اورغیرترقیاتی بجٹ ،کالج ایجوکیشن کا22.094ارب روپے کاترقیاتی اورغیرترقیاتی بجٹ جبکہ یونیورسٹیزاینڈبورڈزکا10.585ارب روپے غیرترقیاتی اورسرکاری جامعات کا3ارب روپے کاترقیاتی بجٹ جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے اسکولوں کے لیے سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کا9.597ارب روپے کابجٹ شامل ہے۔

حکومت سندھ نے جمعرات کوسندھ اسمبلی میں پیش کیے گئے مالی سال2019-20کے سالانہ بجٹ میں اسکول ایجوکیشن میں178.618ارب روپے کاغیرترقیاتی جبکہ 15.15روپے کاترقیاتی بجٹ شامل کیاہے نئے مالی سال کے بجٹ میں اسکول ایجوکیشن کے غیرترقیاتی بجٹ میں 7.786ارب روپے کااضافہ کرتے ہوئے اسے 170.832ارب روپے سے بڑھاکر 178.618ارب روپے کیاگیاہے۔

اسکول ایجوکیشن کے بجٹ میں سرکاری اسکولوں کے طلبا کے لیے نئے کلاس رومز(کمرہ جماعت)، پینے کاصاف پانی،بیت الخلاء￿ اورچاردیواری کی تعمیرکے منصوبوں کے علاوہ طالبات کے لیے ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ 5سے 16سال کی عمر تک کے اسکول سے باہرموجودہ بچوں کوتعلیم دینے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن کوبھی خصوصی فنڈزاسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی بجٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔

اسی طرح ''ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن''کے سلسلے میں 1500نئی کلاسز شروع کرنے کامنصوبہ بنایاگیاہے حکومت سندھ کادعویٰ ہے کہ سندھ کے سرکاری پرائمری اسکولوں میں ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن کی 1500کلاسز پہلے ہی سے جاری ہیں اسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی بجٹ میں نئے مالی سال 2019-20 کے لیے سندھ کے 2340سرکاری اسکولوں کو پینے کاصاف پانی مہیاکرنے کاہدف طے کیاگیاہے۔

اسی طرح زیادہ انرولمنٹ کے حامل 113مخدوشسرکاری اسکولوں کی تعمیر ومرمت اورتزئین وآرائش کے لیے رقم بھی 15.15ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ ترقیاتی بجٹ میں 188پرانی اسکیموں کے علاوہ91نئی اسکیموں کوشامل کیاگیاہے اسی طرح سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے اسکولوں کے لیے علیحدہ 9.597ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں کالج ایجوکیشن کے لیے مجموعی بجٹ میں غیرترقیاتی بجٹ میں 2.317ارب روپے کااضافہ کرتے ہوئے اسے 18.094ارب روپے کردیاگیاہے اس سے قبل یہ بجٹ 15.777ارب روپے تھاجبکہ کالج ایجوکیشن کاترقیاتی بجٹ 4ارب روپے مختص کیاگیاہے 4ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی رقم سے کراچی سمیت سندھ کے دیگراضلاع میں17نئے سرکاری کالج قائم کیے جائیںگے۔

پہلے سے موجود 250کے قریب سرکاری کالجوں میں فرنیچرکی فراہمی کی متعدداسکیمیں شامل کی گئی ہیں، 17نئے کالج کراچی کے ضلع کورنگی، ضلع ملیر اورضلع غربی (ویسٹ) کیساتھ ساتھ حیدرآباد ، عمرکوٹ، سکھر، جام شورو، شکارپور، جیکب آباد اورسانگھڑمیں قائم ہونگے۔

علاوہ ازیں محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈزکے تحت سندھ کی سرکاری جامعات اورتعلیمی بورڈزکے لیے نئے مالی سال2019-20میں غیرترقیاتی کے لیے 10.585ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے سندھ کی سرکاری جامعات اورتعلیمی بورڈزکے غیرترقیاتی اخراجات کی رقم 1.056ارب روپے کااضافہ کیاگیاہے۔

گزشتہ مالی سال 2018/19میں یہ رقم 9.529ارب روپے تھی تعلیمی بورڈزمیں اس رقم سے سندھ میں میٹرک اورانٹرمیڈیٹ میں اے ون گریڈ سے امتحان پاس کرنے والے طلبہ کوفی کس 1لاکھ روپے حکومت سندھ کی جانب سے دیے جائیں گے جبکہ سندھ میں سرکاری تعلیمی اداروں سے میٹرک اورانٹرکرنے والے طلبا کی انرولمنٹ اورامتحانی فیس ختم کردی گئی ہے طلبا سے ملنے والی رقم اب حکومت سندھ تعلیمی بورڈزکوفراہم کرے گی۔

یادرہے کہ حکومت سندھ نے3 برس قبل سندھ کے سرکاری اسکولوں اورکالجوں سے میٹرک اورانٹرکرنے والے طلبا کی انرولمنٹ اورامتحانی فیس ختم کردی تھی اورتمام تعلیمی بورڈزکوسرکاری تعلیمی اداروں کے طلبا سے ملنے والی انرولمنٹ اور امتحانی فیسوں کی رقم حکومت سندھ کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے۔

سرکاری جامعات میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 3ارب روپے کاعلیحدہ بجٹ مختص کیاگیاہے اس رقم سے آئی بی اے یونیورسٹی سکھرمیں سینٹرآف روبوٹکس مصنوعی ذہانت ''Artificial intelligence {''کاقائم کیاجائے گاجبکہ این ای ڈی یونیورسٹی کراچی کے تحت تھرپارکرکیمپس اوراس میں تھرانسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جبکہ بدین اورمیرپورخاص میں سندھ یونیورسٹی کے کیمپس قائم کیے جائیںگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں