کراچی کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں ایم کیو ایم کو شریک نہ کرنے کا فیصلہ
حکومت کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
KARACHI:
حکومت کی جانب سے کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کے کل ہونے والے خصوصی اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے نمائندے کو شریک نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں کل ہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شہر کی صورتحال میں بہتری کےلئے تجاویز پیش کرنے کےلئے ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس میں آئی جی سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، گورنر، ڈی جی رینجرز اور حساس اداروں کے سربراہان شرکت کریں گے تاہم ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کل ہونے والے اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستار کو شریک نہیں کیا جائے گا جب کہ آج 3 بجے وزیراعظم ایم کیوایم، جماعت اسلامی اور سنی تحریک سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے جس میں وزیر اعظم امن وامان کی صورتحال پر مشاورت کریں گے۔
حکومتی فیصلے کے رد عمل پر ایم کیوایم کے رہنما واسع جلیل نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتےہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اجلاس میں شرکت کےلئے ایم کیوایم کو باقاعدہ دعوت نامہ بھیجا گیا تھا، ہم یہ سمجھنے سے قاصرہیں کہ راتوں رات حکومتی فیصلے میں تبدیلی کیوں آئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم وہ جماعت ہے جس کا کراچی میں 85 فیصد مینڈیٹ ہے، اگر ایم کیوایم کے نمائندہ اجلاس میں شریک نہ ہوا تو اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ واسع جلیل نے کہا کہ حکومتی فیصلے کے بعد آج رات متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں جو لائحہ عمل طے کیا گیا اس حوالے میڈیا کو بریفنگ دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے 3 روز قبل کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی جانب سے کراچی کی صورتحال پر خصوصی اجلاس میں شرکت کے لئے ایم کیوایم کو دعوت دی گئی ہے تاہم ان کی پارٹی نے ابھی تک اجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔
حکومت کی جانب سے کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کے کل ہونے والے خصوصی اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے نمائندے کو شریک نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں کل ہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شہر کی صورتحال میں بہتری کےلئے تجاویز پیش کرنے کےلئے ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس میں آئی جی سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، گورنر، ڈی جی رینجرز اور حساس اداروں کے سربراہان شرکت کریں گے تاہم ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کل ہونے والے اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستار کو شریک نہیں کیا جائے گا جب کہ آج 3 بجے وزیراعظم ایم کیوایم، جماعت اسلامی اور سنی تحریک سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے جس میں وزیر اعظم امن وامان کی صورتحال پر مشاورت کریں گے۔
حکومتی فیصلے کے رد عمل پر ایم کیوایم کے رہنما واسع جلیل نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتےہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اجلاس میں شرکت کےلئے ایم کیوایم کو باقاعدہ دعوت نامہ بھیجا گیا تھا، ہم یہ سمجھنے سے قاصرہیں کہ راتوں رات حکومتی فیصلے میں تبدیلی کیوں آئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم وہ جماعت ہے جس کا کراچی میں 85 فیصد مینڈیٹ ہے، اگر ایم کیوایم کے نمائندہ اجلاس میں شریک نہ ہوا تو اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ واسع جلیل نے کہا کہ حکومتی فیصلے کے بعد آج رات متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں جو لائحہ عمل طے کیا گیا اس حوالے میڈیا کو بریفنگ دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے 3 روز قبل کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی جانب سے کراچی کی صورتحال پر خصوصی اجلاس میں شرکت کے لئے ایم کیوایم کو دعوت دی گئی ہے تاہم ان کی پارٹی نے ابھی تک اجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔