وفاقی حکومت کراچی کے حالات ٹھیک کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

توقع نہیں تھی کہ وزیر اعظم 1992 کی طرح دباؤ کا شکار ہو کر دعوت نامہ منسوخ کردیں گے، خالد مقبول صدیقی


ویب ڈیسک September 03, 2013
کراچی کا 85 فیصد مینڈیٹ ایم کیو ایم کے پاس ہے لہٰذا شہر میں قیام امن کے لئے اس کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، خالد مقبول صدیقی فوٹو: ایکسپریس/فائل

KARACHI: ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شرکت نامے کو منسوخ کر کے یہ پیغام دیا گیا کہ وفاقی حکومت کراچی کے حالت ٹھیک کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

کراچی پریس کلب میں ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کر دیگر اراکین کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شرکت لئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو دعوت دینے پر وزیر اعظم نواز شریف کو دباؤ کا سامنا ہوگا لیکن یہ توقع نہیں تھی کہ نوازشریف دباؤ میں آکر دعوت نامہ ہی واپس لے لیں گے تاہم ایم کیو ایم گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1992 میں جب آپریشن کی ضرورت نہی تھی اس وقت بھی نواز شریف دباؤ کا شکار ہوئے لیکن اب حالات بہت بدل چکے ہیں اور عوام کی امنگوں کو نظر انداز کرتے ہوئے شہر میں امن کا کوئی بھی فیصلہ دیرپا نہیں ہوسکتا۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات بتدریج خراب ہوتے ہوئے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اور حکومت کی مشینری اور انتظامیہ شہر کے حالات کو قابو کرنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے، اس صورتحال میں ایم کیو ایم نے کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا حالانکہ اس مطالبے سے خود ہماری روح بھی زخمی ہوئی ہے لیکن ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان اور اس کی سلامتی ہے۔ انہوں نے کہا فوج کے مطالبے کی ایک اور وجہ ارباب اختیار کی توجہ اس جانب مبذول کرانا بھی تھی۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر نے کہا کہ کراچی کا استحکام پاکستان کا استحکام ہے اور کراچی کا 85 فیصد مینڈیٹ ایم کیو ایم کے پاس ہے لہٰذا شہر میں قیام امن کے لئے اس کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ہر مرتبہ ایم کیو ایم پر اعتماد کا اظہار کرکے انتخابات میں بھاری ووٹوں سے کامیاب کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے دعوت نامے کی منسوخی نے لوگوں کی امیدیں کو توڑا اور مایوسی کو بڑھایا ہے اور ایسا پیغام دیا گیا وفاقی حکومت کراچی کے حالات ٹھیک کرنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں