سندھ کا متوازن بجٹ پیش

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ’’لیاری ایکسپریس وے‘‘ کے نام سے ایک بڑا روڈ پراجیکٹ شروع کرنے جا رہے ہیں۔


Editorial June 16, 2019
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ’’لیاری ایکسپریس وے‘‘ کے نام سے ایک بڑا روڈ پراجیکٹ شروع کرنے جا رہے ہیں۔ (فوٹو: نیوز ایجنسی)

سندھ حکومت نے اگلے روز مالی سال 20-2019 کے لیے 12 کھرب 17 ارب 89 کروڑ 79 لاکھ روپے کا متوازن (بغیر خسارے کا) بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ وفاقی بجٹ کے برعکس سندھ کے بجٹ میں تمام گریڈز کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد کا ایڈہاک اضافہ کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کا یہ فیصلہ اچھا ہے کیونکہ مہنگائی کے اس دور میں اور ڈالر کی قیمتی میں اضافے کے باعث لوگوں کی قوت خرید میں کمی آئی ہے۔ سندھ حکومت کے اس اقدام سے سرکاری ملازموں کو خاصی حد تک ریلیف ملے گا۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 284 ارب روپے، تعلیم کے لیے 178 ارب، صحت کے لیے 114 ارب روپے اور امن و امان کے لیے 109 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

پولیس میں مزید 3 ہزار اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ بھی بروقت ہے۔ اس سے ایک جانب نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا اور دوسری جانب سندھ میں امن وامان کے مسائل سے بھی نمٹنے میں آسانی ہو گی۔ صوبائی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا مگر کئی ٹیکسوں میں ردوبدل کر کے متعدد شعبوں کو سیلز ٹیکس کے دائرے میں شامل کیا گیا ہے۔ کراچی کے لیے 40 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا گیا۔

اسی طرح کراچی کو فوکس کرتے ہوئے 5 سال میں مزید 226 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، اس وعدے کی تکمیل ضروری ہے کہ شہر قائد کے مسائل ملک کے سب سے بڑے میٹروپولیٹن سٹی کے لیے ایک درد ناک اربن ٹریجیڈی بن گئے ہیں۔ کراچی میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے مزید فنڈ کی ضرورت ہو گی۔

سندھ حکومت کو بڑے شہروں کی ترقی پر خصوصی توجہ دینی ہو گی۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ ٹرانسپورٹ کے لیے 5 ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے ۔ کراچی اور دیگر شہروں میں ٹرانسپورٹ کے مسائل ہیں جو کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، اس مد میں فنڈز مختص کر کے سندھ حکومت نے درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔

جمعے کو وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اپوزیشن کے شدید شور شرابے اور احتجاج کے دوران بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تعلیم صحت اور امن و امان کے شعبوں اور سماجی ترقی کو اولین ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے۔ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے ابتدائی فنڈز مختص کیے گئے ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کے ساتھ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کو بھی طنز کے تیروں پر رکھا ۔

انھوں نے کہا کہ آیندہ مالی سال میں اسکول ایجوکیشن کے غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے 178.618 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں جب کہ ترقیاتی اخراجات کی مد میں 15.15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صحت کا شعبہ سندھ حکومت کی اعلی ترجیحات میں شامل ہے اس ضمن میں محکمہ صحت کے لیے 19 فیصد اضافے سے 114.4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انھوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے 3 اسپتالوں کو وفاق کے حوالے کر دیا گیا حالانکہ سندھ نے ان اسپتالوں اور مریضوں کی سہولت کے قابل قدر اقدامات کیے تھے۔ سندھ میں صحت کی سہولیات کے حوالے سے خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ سندھ حکومت کو اس کا احساس ہوا ہے اور اس نے صحت کے بجٹ میں خاطرخواہ رقم مختص کی ہے۔

ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال،NICVD اور NICH کے لیے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا گیا، غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے وزیر اعلیٰ نے بلاک ایلوکیشن کے نام پر رقم رکھ دی ہے۔ بجٹ تقریر کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ امن و امان کا غیر ترقیاتی بجٹ 100.483 ارب روپے سے بڑھا کر 109.788 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ آیندہ مالی سال میں تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد ایڈہاک اضافہ تجویز کیا گیا ہے، اس کے علاوہ حکومت سندھ گریڈ 17 سے 20 تک کے ڈاکٹرز کے لیے اسپیشل ہیلتھ کیئر الاؤنس بھی متعارف کرا رہا ہے، شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین کا معاوضہ بھی دوگنا کر کے 50 لاکھ سے بڑھا کر 1 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جب کہ مزدوروں کی ماہانہ اجرت وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق 17 ہزار 500 روپے رکھی گئی ہے۔

غذائی قلت پر قابو پانے کے لیے غذا کے معیار کی بہتری اور صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے کئی اہداف حاصل کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تھر کول منصوبہ نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ثابت ہو گا ۔

سندھ حکومت نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو)، سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو ) اور کے الیکٹرک کے ساتھ بجلی کے کنکشن کے معاملے پر واجبات کی ادائیگی کا تنازع حل ہونے سے اربوں روپے کی بچت ہوئی ہے۔ اب تمام پنشنر ز کو بغیر کسی پریشانی کے عزت و احترام کے ساتھ ان کی دہلیز پر پنشن فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ''لیاری ایکسپریس وے'' کے نام سے ایک بڑا روڈ پراجیکٹ شروع کرنے جا رہے ہیں۔ سندھ بجٹ کو بالعموم متوازن قرار دیا گیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں