72 انچ کی لائن کی مرمت نہ ہو سکی پانی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا
شہرکو پانی فراہم کرنیوالی لائف لائن دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن سے 72 انچ کی لائن پھٹ گئی
کراچی میں پانی کا بدترین بحران پیدا ہوگیا جب کہ پورا شہر پانی کی بوند بوند کو ترس گیا۔
کراچی کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی پمپنگ اسٹیشن دھابیجی پر جمعہ کی شام 7بجکر 25 منٹ پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا جس سے شہر کو پانی کی فراہمی بند ہوگئی بیک پریشر کے باعث 72 انچ قطر آپ کی لائن بھی پھٹ گئی اطلاعات کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے گرڈ اسٹیشن میں آگ لگ گئی تھی جس پر قابو پانے کے بعد مرمتی کام میں 13 گھنٹے لگ گئے اس دوران شہر کو 34 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا پانی کی کمی کی وجہ سے شہر میں بدترین بحران پیدا ہوگیا ہوگا۔
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے مجموعی طور 24 گھنٹے میں 48 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے 34 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا پانی کہ عدم فراہمی کی وجہ سے سرکاری 6 ہائیڈرنٹ سے بھی پانی کہ فراہمی معطل ہوگئی ہے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔
کروڑوں گیلن پانی فراہم نہ ہونے سے شہر کے مختلف علاقے جن میں کورنگی، لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی،گلستان جوہر، نیو کراچی، نارتھ کراچی سمیت پورا شہر ہی متاثر ہے ،کراچی میں پانی کی طلب ایک ارب 20 کروڑ گیلن ہے ، رسد 58 کروڑ گیلن لیکن دھابیجی پر بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے 34 کروڑ گیلن مزید کمی ہوگئی جس کے باعث پورا شہر بدترین بحران کا شکار ہوگیا۔
ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے گرڈ اسٹیشن میں جمعہ کی شام آگ لگ گئی تھی کے الیکٹرک نے ہفتے کی صبح بجلی بحال کی شہر کو پانی کی فراہمی شروع تو کردی ہے،13گھنٹے پمپنگ اسٹیشن بند ہونے سے34کروڑ گیلن پانی فراہم نہیںکیا جاسکا۔
انھوں نے کہا کہ 56 فیصد پانی شہر کو فراہم نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے پورا شہر متاثر ہوگا اگر بجلی بلا تعطل رہتی ہے تو پھر 72 سے 90 گھنٹوں میں پانی کی فراہمی معمول پر آنے کا امکان ہے ،بریک ڈاؤن کے باعث 72 انچ کی لائن پھٹ گئی تھی جس کا مرمتی کام مکمل کرلیا،انھوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پانی کا بڑاشاٹ فال ہے لہذا پانی احتیاط سے استعمال کریں۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے گرڈ میں آگ لگ گئی تھی جس پر عملہ فوری پہنچ گیا تھا اور مرمتی کام مکمل کرکے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بجلی بحال کردی ،واٹر بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی کا پہلے ہی بحران تھا شہر 2 سے 3 دن تک بدترین صورتحال سے دوچار رہے گا۔
کراچی کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی پمپنگ اسٹیشن دھابیجی پر جمعہ کی شام 7بجکر 25 منٹ پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا جس سے شہر کو پانی کی فراہمی بند ہوگئی بیک پریشر کے باعث 72 انچ قطر آپ کی لائن بھی پھٹ گئی اطلاعات کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے گرڈ اسٹیشن میں آگ لگ گئی تھی جس پر قابو پانے کے بعد مرمتی کام میں 13 گھنٹے لگ گئے اس دوران شہر کو 34 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا پانی کی کمی کی وجہ سے شہر میں بدترین بحران پیدا ہوگیا ہوگا۔
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے مجموعی طور 24 گھنٹے میں 48 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے 34 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا پانی کہ عدم فراہمی کی وجہ سے سرکاری 6 ہائیڈرنٹ سے بھی پانی کہ فراہمی معطل ہوگئی ہے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔
کروڑوں گیلن پانی فراہم نہ ہونے سے شہر کے مختلف علاقے جن میں کورنگی، لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی،گلستان جوہر، نیو کراچی، نارتھ کراچی سمیت پورا شہر ہی متاثر ہے ،کراچی میں پانی کی طلب ایک ارب 20 کروڑ گیلن ہے ، رسد 58 کروڑ گیلن لیکن دھابیجی پر بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے 34 کروڑ گیلن مزید کمی ہوگئی جس کے باعث پورا شہر بدترین بحران کا شکار ہوگیا۔
ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے گرڈ اسٹیشن میں جمعہ کی شام آگ لگ گئی تھی کے الیکٹرک نے ہفتے کی صبح بجلی بحال کی شہر کو پانی کی فراہمی شروع تو کردی ہے،13گھنٹے پمپنگ اسٹیشن بند ہونے سے34کروڑ گیلن پانی فراہم نہیںکیا جاسکا۔
انھوں نے کہا کہ 56 فیصد پانی شہر کو فراہم نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے پورا شہر متاثر ہوگا اگر بجلی بلا تعطل رہتی ہے تو پھر 72 سے 90 گھنٹوں میں پانی کی فراہمی معمول پر آنے کا امکان ہے ،بریک ڈاؤن کے باعث 72 انچ کی لائن پھٹ گئی تھی جس کا مرمتی کام مکمل کرلیا،انھوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پانی کا بڑاشاٹ فال ہے لہذا پانی احتیاط سے استعمال کریں۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے گرڈ میں آگ لگ گئی تھی جس پر عملہ فوری پہنچ گیا تھا اور مرمتی کام مکمل کرکے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بجلی بحال کردی ،واٹر بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی کا پہلے ہی بحران تھا شہر 2 سے 3 دن تک بدترین صورتحال سے دوچار رہے گا۔