مصرکی عدالت نے اخوان المسلمون کے 11 رہنماؤں کو عمر قید کی سزا سنادی
مصری فوج کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ان افراد نے 14 اگست کو سوئز شہر میں فوج پر فائرنگ کی تھی
لاہور:
مصر کی عدالت نے فوج پر حملے کے الزام میں اخوان المسلمون کے 11 رہنماؤں کو عمر قید جبکہ 45 کو 5 برس قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی عدالت نے 2 دن تک چلنے والی سماعت کے بعد اخوان المسلمون کے 56 رہنماؤں کو فوج پر حملوں کا مرتکب قرار دے دیا، فیصلے کے تحت 11 رہنماؤں کو عمر قید جبکہ 45 رہنماؤں کو 5 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے اس کے علاوہ 8 افراد کو بری کردیا گیا ہے۔ سزا پانے والے افراد پر 14 اگست کو مصر کے شہر سوئز میں مصری فوج پر فائرنگ اور پیٹرول بم پھینکنے کے الزام عائد کئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو مصر کی فوج نے قاہرہ میں ربا الادویا اور نہدا اسکوائرز پر احتجاج کرنے والے معزول صدر مرسی کے حامیوں اور اخوان المسلمون کے ارکان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تھی جس کے نتیجے میں 800 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، 14 اگست کے بعد بھی مصر کی فوج کی جانب سے صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور اخوان المسلمون کے کئی رہنما اس وقت بھی مصر کی جیلوں میں قید ہیں۔
مصر کی عدالت نے فوج پر حملے کے الزام میں اخوان المسلمون کے 11 رہنماؤں کو عمر قید جبکہ 45 کو 5 برس قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی عدالت نے 2 دن تک چلنے والی سماعت کے بعد اخوان المسلمون کے 56 رہنماؤں کو فوج پر حملوں کا مرتکب قرار دے دیا، فیصلے کے تحت 11 رہنماؤں کو عمر قید جبکہ 45 رہنماؤں کو 5 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے اس کے علاوہ 8 افراد کو بری کردیا گیا ہے۔ سزا پانے والے افراد پر 14 اگست کو مصر کے شہر سوئز میں مصری فوج پر فائرنگ اور پیٹرول بم پھینکنے کے الزام عائد کئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو مصر کی فوج نے قاہرہ میں ربا الادویا اور نہدا اسکوائرز پر احتجاج کرنے والے معزول صدر مرسی کے حامیوں اور اخوان المسلمون کے ارکان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تھی جس کے نتیجے میں 800 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، 14 اگست کے بعد بھی مصر کی فوج کی جانب سے صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور اخوان المسلمون کے کئی رہنما اس وقت بھی مصر کی جیلوں میں قید ہیں۔