ٹیم نےایشیا کپ جتنی اچھی ہاکی گزشتہ 10 سال میں نہیں کھیلی آصف باجوہ
استعفی دے کر بھاگنے والے بزدل ہوتے ہیں، آصف باجوہ، مستعفی ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں، طاہرزمان
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ استعفی دے کر بھاگنے والے بزدل ہوتے ہیں، قومی ٹیم کے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے پر افسوس ہے مگر جتنی اچھی ہاکی ایشیا کپ میں کھیلی اتنی گزشتہ 10 سالوں میں نہیں کھیلی۔
ایشیا کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے بعد وطن واپسی پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ نے کہا کہ ملک کے لیے جان دے سکتے ہیں اس لیے عہدوں کی کوحیثیت نہیں ہے، استعفے دے کر بھاگنے والے بزدل ہوتے ہیں، تمام فیصلے جمہوری انداز میں کیے جائیں گے، آئندہ ہفتے ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹیوز کا اجلاس ہوگا جس میں اس حوالے سے فیصلے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ تمام سخت اور مشکل فیصلے کیے جائیں گے جس سے ملک میں ہاکی کی بہتری ہو ، پاکستان کی ٹیم اب بن چکی ہے اور آنے والے تمام ایونٹس میں مضبوط انداز میں واپس آئے گی اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ ایشیا کپ میں ناکامی اور ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے کے سوال پر آصف باجوہ نے کہا کہ ورلڈ لیگ قومی ٹیم کے لیے ورلڈ کپ تک رسائی کا بہترین موقع تھا جس میں سے 6 ٹیموں نے ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرنا تھا، ایشیا کپ میں پاکستان نے جتنی اچھی ہاکی کھیلی اتنی گزشتہ 10 سالوں میں نہیں کھیلی اور سیمی فائنل کے علاوہ تمام ٹیموں کے خلاف قومی ٹیم کی کارکردگی بہت اچھی رہی۔
اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان محمد عمران نے کہا کہ پوری قوم کی طرح ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے کا افسوس ہے،تمام کھلاڑیوں نے اچھی ہاکی کھیلی اور بہت زیادہ محنت کی مگر بدقسمتی سے ورلڈکپ تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔ کوچ طاہر زمان نے کہا کہ ان کے مستعفی ہونے کی خبریں غلط ہیں، میں نے ملائشیا میں جو انٹرویو دیا تھا اس کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، میں نے ایک ماہ پہلے ہی ذمہ داریاں لیں ہیں اور ہاکی سمجھنے اور دیکھنے والوں نے قومی ٹیم کے کھیل میں نمایاں تبدیلی دیکھی ہے۔
ایشیا کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے بعد وطن واپسی پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ نے کہا کہ ملک کے لیے جان دے سکتے ہیں اس لیے عہدوں کی کوحیثیت نہیں ہے، استعفے دے کر بھاگنے والے بزدل ہوتے ہیں، تمام فیصلے جمہوری انداز میں کیے جائیں گے، آئندہ ہفتے ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹیوز کا اجلاس ہوگا جس میں اس حوالے سے فیصلے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ تمام سخت اور مشکل فیصلے کیے جائیں گے جس سے ملک میں ہاکی کی بہتری ہو ، پاکستان کی ٹیم اب بن چکی ہے اور آنے والے تمام ایونٹس میں مضبوط انداز میں واپس آئے گی اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ ایشیا کپ میں ناکامی اور ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے کے سوال پر آصف باجوہ نے کہا کہ ورلڈ لیگ قومی ٹیم کے لیے ورلڈ کپ تک رسائی کا بہترین موقع تھا جس میں سے 6 ٹیموں نے ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرنا تھا، ایشیا کپ میں پاکستان نے جتنی اچھی ہاکی کھیلی اتنی گزشتہ 10 سالوں میں نہیں کھیلی اور سیمی فائنل کے علاوہ تمام ٹیموں کے خلاف قومی ٹیم کی کارکردگی بہت اچھی رہی۔
اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان محمد عمران نے کہا کہ پوری قوم کی طرح ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے کا افسوس ہے،تمام کھلاڑیوں نے اچھی ہاکی کھیلی اور بہت زیادہ محنت کی مگر بدقسمتی سے ورلڈکپ تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔ کوچ طاہر زمان نے کہا کہ ان کے مستعفی ہونے کی خبریں غلط ہیں، میں نے ملائشیا میں جو انٹرویو دیا تھا اس کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، میں نے ایک ماہ پہلے ہی ذمہ داریاں لیں ہیں اور ہاکی سمجھنے اور دیکھنے والوں نے قومی ٹیم کے کھیل میں نمایاں تبدیلی دیکھی ہے۔