اجلاس میں نہیں بلانا تھا تو دعوت کیوں دی فاروق ستار

مجھے فوٹو شوٹ کرانے کا شوق نہیں ،ہمارا 90فیصد مینڈیٹ ہے،ٹودی پوائنٹ میں گفتگو

نوازشریف کو متحدہ اور پیپلزپارٹی کو آن بورڈ لینا ہوگا، اپنا ایجنڈا دینا چاہیے، شیخ رشید فوٹو : فائل

ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ مجھے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جاکر بات کرنے کا کوئی شوق نہیں تھا ،ایک اجلاس ہوا۔

جس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم کا موقف بھی سناجائیگا لہذامجھے بلایا گیا لیکن بعد میں ن لیگ کی طرف سے آفر آئی کہ آپ وزیراعظم سے ون ٹوون ملاقات کرلیں تو مجھے ایسا کوئی فوٹوشوٹ کرانے کا شوق نہیں ہے، اگر نہیں بلانا تھا تو دعوت ہی نہ دیتے۔ منگل کو ''ایکسپریس نیوز'' کے پروگرام '' ٹودی پوائنٹ''میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں فاروق ستار نے کہا کہ ہمارامینڈیٹ90فی صد ہے اور باقی جو لوگ وزیراعظم کے ساتھ مل رہے ہیں ان کا مینڈیٹ بہت تھوڑا ہے۔کراچی کا مسئلہ ملک کا سب سے اہم مسئلہ ہے لیکن اس کو کراچی کا مقامی مسئلہ بنادیا ہے ۔




کراچی بین الاقوامی گریٹ گیم کا حصہ ہوسکتا ہے ۔ہم کراچی کو اس کی کھوئی ہوئی عظمت بحال کرنے کی بات کرتے ہیں۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ میاں نوازشریف کے ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، انھیں ان دونوں کو آن بورڈ لینا ہوگا۔ اللہ کرے کہ میاں نوازشریف کے ہاتھوں کوئی اچھا کام ہوجائے لیکن 100دن کی کارکردگی شکوک وشبہات پیدا کررہی ہے۔ میاں نوازشریف ٹی وی چینل کی حد تک سیریس دکھائی دیتے ہیں لیکن اس وقت سنجیدگی دکھانے سے زیادہ عمل کی ضرورت ہے۔

1990 میں بھی نوازشریف ایسی ہی باتیں کرتے تھے، آج کا کراچی 1990 والاکراچی نہیں ہے۔ آج نوازشریف کراچی میں ہی موجود تھے اور 15 افراد مارے گئے اور بس کو لوٹ لیا گیا ۔ انھوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کا اصل اقتدار تو چیف جسٹس اور آرمی چیف کے جانے کے بعد شروع ہوگا،ابھی تو ہلکی پھلکی موسیقی چل رہی ہے۔میاں صاحب اگر سندھ کے حالات ٹھیک کرلیتے ہیں تو اس کاکریڈٹ بلاشبہ ن لیگ کو جائیگا لیکن اب یہاں پر بڑے اقدام کرناہوں گے۔

 
Load Next Story