شام پر کیمیائی ہتھیاروں کا الزام درست ثابت ہوا تو فوجی حملے کی حمایت کریں گےروسی صدر

شام کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت اقوام متحدہ کی منظوری کے بعد کی جائے گی، ولادی میر پیوٹن

شام کےخلاف یکطرفہ فوجی کارروائی جارحیت ہو گی، روسی صدر ولادی میر پیوٹن۔ فوٹو : فائل

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہاکہ ہے کہ اگر شام کی جانب سے عوام پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملے کے شواہد ملے تو روس شام کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت کرے گا۔


روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ شام کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت صرف اس صورت میں کی جائے گی جب اقوام متحدہ کی جانب سے اس کی منظوری دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک یہ ثابت نہیں ہوا کہ کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کس کی طرف سے کیا گیا، ہوسکتا ہے کہ حملے کے پیچھے القاعدہ کے کسی گروپ کا ہاتھ ہو۔

ولادی میر پیوٹن نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو شام کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سے منظوری کے بغیر شام کے خلاف فوجی کارروائی جارحیت ہو گی، امریکا یا کسی دوسرے ملک کے پاس شام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق ثبوت ہیں تو وہ اقوام متحدہ میں پیش کرے۔ انہوں نے کہاکہ شام کوباغیوں کے خلاف کامیابیاں مل رہی تھیں، اس پرکیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کاالزام سمجھ سے بالاترہے۔
Load Next Story